اردو ویکیپیڈیا کے سب سے زیادہ ملاحظہ کردہ مضامین کی فہرست۔ مزید معلومات کے لیے ۔ ۔ ۔
ابوبکر صدیق عبد اللہ بن ابو قحافہ عثمان تیمی قرشی (573ء—634ء) اسلام کے پہلے خلیفہ راشد، عشرہ مبشرہ میں شامل، خاتم النبین محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے اولین جانشین، صحابی، خسر اور ہجرت مدینہ کے وقت رفیق سفر تھے۔ اہل سنت و الجماعت کے یہاں ابوبکر صدیق رَضی اللہُ تعالیٰ عنہُ انبیا اور رسولوں کے بعد انسانوں میں سب سے بہتر، صحابہ میں ایمان و زہد کے لحاظ سے سب سے برتر اور ام المومنین عائشہ بنت ابوبکر رَضی اللہُ تعالیٰ عنہا کے بعد پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے محبوب تر تھے۔ عموماً ان کے نام کے ساتھ صدیق کا لقب لگایا جاتا ہے جسے حضرت ابوبکر صدیق رَضی اللہُ تعالیٰ عنہُ کی تصدیق و تائید کی بنا پر پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے دیا تھا۔
اسلامی جمہوریہ پاکستان جنوبی ایشیا کے شمال مغرب وسطی ایشیا اور مغربی ایشیا کے لیے دفاعی طور پر اہم حصے میں واقع ایک خود مختار اسلامی ملک ہے۔ یہ دنیا کا پانچواں سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے، جس کی آبادی تقریباً 242 ملین ہے اور دنیا کی دوسری سب سے بڑی مسلم آبادی والا ملک ہے۔ 881,913 مربع کلومیٹر (340,509 مربع میل) کے ساتھ یہ دنیا کا تینتیسواں بڑے رقبے والا ملک ہے۔ اس کے جنوب میں 1046 کلومیٹر (650 میل) کی ساحلی پٹی ہے جو بحیرہ عرب سے ملتی ہے۔پاکستان کے مشرق ميں بھارت، شمال مشرق ميں چین اور مغرب ميں افغانستان اور ايران واقع ہيں۔ پاکستان کو شمال میں ایک تنگ واخان راہداری تاجکستان سے جدا کرتی ہے جبکہ اس ملک کی سمندری سرحدی حدود اومان کے سمندری حدود سے بھی ملتی ہیں۔
ابوحفص عمر فاروق بن خطاب عدوی قرشی (586ء/590ء، مکہ - 6 نومبر 644ء، مدینہ) ابوبکر صدیق کے بعد مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ راشد، محمد مصطفی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے سسر اور تاریخ اسلام کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک ہیں۔ عمر بن خطاب عشرہ مبشرہ میں سے ہیں، ان کا شمار علما و زاہدین صحابہ میں ہوتا تھا۔ ابوبکر صدیق کی وفات کے بعد 23 اگست سنہ 634ء مطابق 22 جمادی الثانی سنہ 13ھ کو مسند خلافت سنبھالی۔ عمر بن خطاب ایک باعظمت، انصاف پسند اور عادل حکمران مشہور ہیں، ان کی عدالت میں مسلم و غیر مسلم دونوں کو یکساں انصاف ملا کرتا تھا، عمر بن خطاب کا یہ عدل و انصاف انتہائی مشہور ہوا اور ان کے لقب فاروق کی دیگر وجوہ تسمیہ میں ایک وجہ یہ بھی بنی۔ آپ رضی اللہ عنہ کا نسب نویں پشت میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے جا ملتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی نویں پشت میں کعب کے دو بیٹے ہیں مرہ اور عدی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم مرہ کی اولاد میں سے ہیں، جبکہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ عدی کی اولاد میں سے ہیں۔
ابو القاسم محمد بن عبد اللہ بن عبد المطلب (12 ربیع الاول عام الفیل / 8 جون 570ء یا 571ء – 12 ربیع الاول 10ھ / 8 جون 632ء) مسلمانوں کے آخری نبی ہیں۔ اہل اسلام کے نزدیک محمد تمام مذاہب کے پیشواؤں سے کامیاب ترین پیشوا تھے۔ آپ کی کنیت ابوالقاسم تھی۔ مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اللہ کی طرف سے انسانیت کی جانب بھیجے جانے والے انبیا اکرام کے سلسلے کے آخری نبی ہیں جن کو اللہ نے اپنے دین کی درست شکل انسانوں کی جانب آخری بار پہنچانے کیلئے دنیا میں بھیجا۔ انسائیکلوپیڈیا بریٹانیکا کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم دنیا کی تمام مذہبی شخصیات میں سب سے کامیاب شخصیت تھے۔ 570ء (بعض روایات میں 571ء) مکہ میں پیدا ہونے والے حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر قرآن کی پہلی آیت چالیس برس کی عمرمیں نازل ہوئی۔ ان کا وصال تریسٹھ (63) سال کی عمر میں 632ء میں مدینہ میں ہوا، مکہ اور مدینہ دونوں شہر آج کے سعودی عرب میں حجاز کا حصہ ہیں۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبد مناف کے والد کا انتقال ان کی دنیا میں آمد سے قریبا چھ ماہ قبل ہو گیا تھا اور جب ان کی عمر چھ سال تھی تو ان کی والدہ حضرت آمنہ بھی اس دنیا سے رحلت فرما گئیں۔ عربی زبان میں لفظ "محمد" کے معنی ہیں 'جس کی تعریف کی گئی'۔ یہ لفظ اپنی اصل حمد سے ماخوذ ہے جس کا مطلب ہے تعریف کرنا۔ یہ نام ان کے دادا حضرت عبدالمطلب نے رکھا تھا۔ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو رسول، خاتم النبیین، حضور اکرم، رحمت للعالمین اور آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے القابات سے بھی پکارا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ بھی آپ کے بہت نام و القاب ہیں۔ نبوت کے اظہار سے قبل حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنے چچا حضرت ابوطالب کے ساتھ تجارت میں ہاتھ بٹانا شروع کر دیا۔ اپنی سچائی، دیانت داری اور شفاف کردار کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم عرب قبائل میں صادق اور امین کے القاب سے پہچانے جانے لگے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اپنا کثیر وقت مکہ سے باہر واقع ایک غار میں جا کر عبادت میں صرف کرتے تھے اس غار کو غار حرا کہا جاتا ہے۔ یہاں پر 610ء میں ایک روز حضرت جبرائیل علیہ السلام (فرشتہ) ظاہر ہوئے اور محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو اللہ کا پیغام دیا۔ جبرائیل علیہ السلام نے اللہ کی جانب سے جو پہلا پیغام حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو پہنچایا وہ یہ ہے۔
ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبال (ولادت: 9 نومبر 1877ء – وفات: 21 اپریل 1938ء) بیسویں صدی کے ایک معروف شاعر، مصنف، قانون دان، سیاستدان اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔ اردو اور فارسی میں شاعری کرتے تھے اور یہی ان کی بنیادی وجہ شہرت ہے۔ شاعری میں بنیادی رجحان تصوف اور احیائے امت اسلام کی طرف تھا۔ "دا ریکنسٹرکشن آف ریلیجس تھاٹ ان اسلام" کے نام سے انگریزی میں ایک نثری کتاب بھی تحریر کی۔ علامہ اقبال کو دور جدید کا صوفی سمجھا جاتا ہے۔ بحیثیت سیاست دان ان کا سب سے نمایاں کارنامہ نظریۂ پاکستان کی تشکیل ہے، جو انہوں نے 1930ء میں الہ آباد میں مسلم لیگ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پیش کیا تھا۔ یہی نظریہ بعد میں پاکستان کے قیام کی بنیاد بنا۔ اسی وجہ سے علامہ اقبال کو پاکستان کا نظریاتی باپ سمجھا جاتا ہے۔ گو کہ انہوں نے اس نئے ملک کے قیام کو اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا لیکن انہیں پاکستان کے قومی شاعر کی حیثیت حاصل ہے۔
قرآن، قرآن مجید یا قرآن شریف (عربی: القرآن الكريم) دین اسلام کی مقدس و مرکزی کتاب ہے جس کے متعلق اسلام کے پیروکاروں کا اعتقاد ہے کہ وہ کلام الہی ہے اور اسی بنا پر یہ انتہائی محترم و قابل عظمت کتاب ہے۔ اسے پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر وحی کے ذریعے اتارا گیا۔ یہ وحی اللہ تعالیٰ کے مقرب فرشتے حضرت جبرائیل علیہ السلام لاتے تھے جیسے جیسے قرآن مجید کی آیات حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ہوتیں آپ صلی علیہ وآلہ وسلم اسے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو سنا اور ان آیات کے مطالب و معانی سمجھا دیتے۔ کچھ صحابہ کرام تو ان آیات کو وہیں یاد کر لیتے اور کچھ لکھ کر محفوظ کر لیتے۔ مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ قرآن ہر قسم کی تحریف سے پاک سے محفوظ ہے، قرآن میں آج تک کوئی کمی بیشی نہیں ہو سکی اور اسے دنیا کی واحد محفوظ کتاب ہونے کی حیثیت حاصل ہے، جس کا حقیقی مفہوم تبدیل نہیں ہو سکا اور تمام دنیا میں کروڑوں کی تعداد میں چھپنے کے باوجود اس کا متن ایک جیسا ہے اور اس کی تلاوت عبادت ہے۔ نیز صحف ابراہیم، زبور اور تورات و انجیل کے بعد آسمانی کتابوں میں یہ سب سے آخری کتاب ہے اور سابقہ آسمانی کتابوں کی تصدیق کرنے والی ہے اب اس کے بعد کوئی آسمانی کتاب نازل نہیں ہوگی۔ قرآن کی فصاحت و بلاغت کے پیش نظر اسے لغوی و مذہبی لحاظ سے تمام عربی کتابوں میں اعلیٰ ترین مقام دیا گیا ہے۔ نیز عربی زبان و ادب اور اس کے نحوی و صرفی قواعد کی وحدت و ارتقا میں بھی قرآن کا خاصا اہم کردار دکھائی دیتا ہے۔ چنانچہ قرآن کے وضع کردہ عربی زبان کے قواعد بلند پایہ عرب محققین اور علمائے لغت مثلاً سیبویہ، ابو الاسود الدؤلی اور خلیل بن احمد فراہیدی وغیرہ کے یہاں بنیادی ماخذ سمجھے گئے ہیں۔
اللہ کے ذاتی نام 'اللہ' کے علاوہ اللہ کے ننانوے صفاتی نام مشہور ہیں۔ انہیں کہا جاتا ہے۔ ان میں سے بیشتر قرآن میں موجود ہیں اگرچہ قرآن میں ننانوے کی تعداد مذکور نہیں مگر یہ ارشاد ہے کہ اللہ کو اچھے اچھے ناموں سے پکارا جائے۔ روایات میں بکثرت نیچے دیے گئے ننانوے صفاتی نام ملتے ہیں جن کے ساتھ ان کا اردو ترجمہ بھی درج کیا جا رہا ہے۔
قاہرہ (انگریزی: Cairo) (تلفظ: KY-roh; عربی: القاهرة، تلفظ [ælqɑ(ː)ˈheɾɑ]) مصر کا دار الحکومت اور افریقہ، عرب دنیا اور مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑا شہری مجموعہ ہے۔ قاہرہ کبری میٹروپولیٹن علاقہ، جس کی آبادی 21.9 ملین ہے، آبادی کے لحاظ سے دنیا کا بارہواں بڑا میگا شہر ہے۔ قاہرہ کا تعلق قدیم مصر سے ہے، کیونکہ اہرامات جیزہ اور قدیم شہر ممفس اور عين شمس اس کے جغرافیائی علاقے میں واقع ہیں۔ نیل ڈیلٹا کے قریب واقع، شہر سب سے پہلے فسطاط کے طور پر آباد ہوا، ایک بستی جس کی بنیاد مسلمانوں کی فتح مصر کے بعد 640ء میں ایک موجودہ قدیم رومی قلعے، بابلیون کے ساتھ رکھی گئی تھی۔ دولت فاطمیہ کے تحت 969ء میں قریب ہی ایک نئے شہر القاہرہ کی بنیاد رکھی گئی۔ اس نے بعد میں ایوبی سلطنت اور سلطنت مملوک (مصر) ادوار (بارہویں-سولہویں صدی) کے دوران میں فسطاط کو مرکزی شہری مرکز کے طور پر پیچھے چھوڑ دیا۔
فاطمہ بنت محمد بن عبد اللہ جن کا معروف نام فاطمۃ الزہراء ہے حضرت محمد بن عبد اللہ اور خدیجہ بنت خویلد کی بیٹی تھیں۔ تمام مسلمانوں کے نزدیک آپ ایک برگزیدہ ہستی ہیں۔۔ آپ کی ولادت 20 جمادی الثانی بروز جمعہ بعثت کے پانچویں سال میں مکہ میں ہوئی۔ آپ کی شادی علی ابن ابی طالب سے ہوئی جن سے آپ کے دو بیٹے حسن اور حسین اور دو بیٹیاں زینب اور ام کلثوم پیدا ہوئیں۔ آپ کی وفات اپنے والد حضرت محمد بن عبد اللہ کی وفات کے کچھ ماہ بعد 632ء میں ہوئی۔ آپ کے بہت سے القابات مشہور ہیں۔
احمد خان متقی بن محمد متقی (17 اکتوبر 1817ء – 27 مارچ 1898ء) المعروف سر سید، سر سید احمد خان انیسویں صدی کے ایک ہندوستانی مسلم نظریۂ عملیت کے حامل ، مصلح اور فلسفی تھے۔ ان کو برصغیر میں مسلم قوم پرستی کا سرخیل مانا جاتا ہے اور دو قومی نظریہ کا خالق تصور کیا جاتا ہے، جو آگے چل کر تحریک پاکستان کی بنیاد بنا۔
جنگ احد 17 شوال 3ھ (23 مارچ 625ء) میں مسلمانوں اور مشرکینِ مکہ کے درمیان احد کے پہاڑ کے دامن میں ہوئی۔ مشرکین کے لشکر کی قیادت ابوسفیان کے پاس تھی اور اس نے 3000 سے زائد افراد کے ساتھ مسلمانوں پر حملہ کی ٹھانی تھی جس کی باقاعدہ تیاری کی گئی تھی۔ مسلمانوں کی قیادت حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے کی۔ اس جنگ کے نتیجہ کو کسی کی فتح یا شکست نہیں کہا جا سکتا کیونکہ دونوں طرف شدید نقصان ہوا اور کبھی مسلمان غالب آئے اور کبھی مشرکین لیکن آخر میں مشرکین کا لشکر لڑائی ترک کر کے مکہ واپس چلا گیا۔
سلطنت عثمانیہ (یا خلافت عثمانیہ 1517ء سے 1924ء تک) (عثمانی ترک زبان: "دولت عالیہ عثمانیہ"، ترک زبان: Osmanlı Devleti) سنہ 1299ء سے 1922ء تک قائم رہنے والی ایک مسلم سلطنت تھی جس کے حکمران ترک تھے۔ اپنے عروج کے زمانے میں (16 ویں – 17 ویں صدی) یہ سلطنت تین براعظموں پر پھیلی ہوئی تھی اور جنوب مشرقی یورپ، مشرق وسطٰی اور شمالی افریقہ کا بیشتر حصہ اس کے زیر نگیں تھا۔ اس عظیم سلطنت کی سرحدیں مغرب میں آبنائے جبرالٹر، مشرق میں بحیرۂ قزوین اور خلیج فارس اور شمال میں آسٹریا کی سرحدوں، سلوواکیہ اور کریمیا (موجودہ یوکرین) سے جنوب میں سوڈان، صومالیہ اور یمن تک پھیلی ہوئی تھی۔ مالدووا، ٹرانسلوانیا اور ولاچیا کے باجگذار علاقوں کے علاوہ اس کے 29 صوبے تھے۔
نجم الدولہ، دبیر الملک، مرزا نوشہ اسد اللہ خان غالب بہادر نظام جنگ (1797ء- 1869ء) اردو زبان کے سب سے بڑے شاعروں میں ایک سمجھے جاتے ہیں۔ یہ تسلیم شدہ بات ہے کہ 19 ویں صدی غالب کی صدی ہے۔ جبکہ 18 ویں میر تقی میر کی تھی اور 20 ویں علامہ اقبال کی۔ غالب کی عظمت کا راز صرف ان کی شاعری کے حسن اور بیان کی خوبی ہی میں نہیں ہے۔ ان کا اصل کمال یہ ہے کہ وہ زندگی کے حقائق اور انسانی نفسیات کو گہرائی میں جا کر سمجھتے تھے اور بڑی سادگی سے عام لوگوں کے لیے بیان کر دیتے تھے۔ غالب جس پر آشوب دور میں پیدا ہوئے اس میں انہوں نے مسلمانوں کی ایک عظیم سلطنت کو برباد ہوتے ہوئے اور باہر سے آئی ہوئی انگریز قوم کو ملک کے اقتدار پر چھاتے ہوئے دیکھا۔ غالباً یہی وہ پس منظر ہے جس نے ان کی نظر میں گہرائی اور فکر میں وسعت پیدا کی۔
ثقافت ایک اصطلاح ہے جو انسانی معاشروں میں پائے جانے والے سماجی رویے اور اصولوں کے ساتھ ساتھ ان گروہوں کے افراد کے علم، عقائد، فنون، قوانین، رسم و رواج، صلاحیتوں اور عادات پر مشتمل ہے۔عربی لفظ جس سے مراد کسی قوم یا طبقے کی تہذیب ہے۔ علما نے اس کی یہ تعریف مقرر کی ہے، ’’ثقافت اکتسابی یا ارادی یا شعوری طرز عمل کا نام ہے‘‘۔ اکتسابی طرز عمل میں ہماری وہ تمام عادات، افعال، خیالات اور رسوم اور اقدار شامل ہیں جن کو ہم ایک منظم معاشرے یا خاندان کے رکن کی حیثیت سے عزیز رکھتے ہیں یا ان پرعمل کرتے ہیں یا ان پر عمل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ تاہم ثقافت یا کلچر کی کوئی جامع و مانع تعریف آج تک نہیں ہو سکی۔
یوم جمہوریہ بھارت بھارت کی ایک قومی تعطیل ہے جسے ملک بھر میں منایا جاتا ہے۔ اس دن کی اہمیت یہ ہے کہ حکومت ہند ایکٹ جو 1935ء سے نافذ تھا منسوخ کر کے آئین ہند کا نفاذ عمل میں آیا اور آئین ہند کی عمل آوری ہوئی۔دستور ساز اسمبلی نے آئین ہند کو 26 نومبر 1949ء کو اخذ کیا اور 26 جنوری 1950ء کو تنفیذ کی اجازت دے دی۔ آئین ہند کی تنفیذ سے بھارت میں جمہوری طرز حکومت کا آغاز ہوا۔
معاہدہ لوزان 24 جولائی 1923ء کو سوئٹزرلینڈ کے شہر لوزان میں جنگ عظیم اول کے اتحادیوں اور ترکی کے درمیان طے پایا۔ معاہدے کے تحت یونان، بلغاریہ اور ترکی کی سرحدیں متعین کی گئیں اور قبرص، عراق اور شام پر ترکی کا دعویٰ ختم کرکے آخر الذکر دونوں ممالک کی سرحدوں کا تعین کیا گیا۔ اس معاہدے کے تحت جمہوریہ ترکی کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا۔
انا لله و انا الیہ راجعون (عربی: إِنَّا لِلَّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ) قرآن میں سورۃ البقرہ کی آیت 156 کے ایک حصے سے لیا گیا ہے۔، کا مطلب ہے "ہم خدا کے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔" جب مسلمان کسی کی موت یا مصیبت کا سنتے ہیں تو یہ آیت پڑھتے ہیں۔ وہ اس آیت کو تعزیت کہنے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں اور مصیبت کے وقت صبر کا مطالبہ کرتے ہیں۔
فوجی سروس کے دوران ہلاک کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست
یہ ان کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست ہے جو فوجی خدمات کے دوران مارے گئے تھے۔ ان کرکٹ کھلاڑیوں کو جنگ کے لحاظ سے درج اور تقسیم کیا گیا ہے جو ٹیسٹ کرکٹ میں نظر آئے اور جنہوں نے صرف اول درجہ کرکٹ کھیلی۔ دوسری بوئر جنگ، پہلی جنگ عظیم، ایسٹر رائزنگ، آئرش جنگ آزادی، دوسری جنگ عظیم اور جنوبی افریقہ کی سرحدی جنگ کے ساتھ ساتھ تقریباً 210 اول درجہ کرکٹ کھلاڑیوں نے پہلی جنگ عظیم میں خدمات انجام دیں۔
برٹنی سپیئرز (انگریزی: Britney Jean Spears) (ولادت: 2 دسمبر 1981ء بمقام مکامب، مسیسپی) ریاستہائے متحدہ امریکا کی معروف گلوکارہ، گیت نگار اور رقاصہ ہے۔ نامور امریکی گلوکارہ۔ سپیئرز کم سنی ہی میں شوبزنس کی دنیا میں قدم رکھ چکی تھیں۔ ابتدائی تجربات انہیں نیویارک کے اداکاری کے ایک اسکول اور ٹیلی وژن کے لیے کچھ اشتہاروں میں ہوئے، جس کے بعد گیارہ سال ہی کی عمر سے انہوں نے مِکی ماؤس کلب میں اپنے فن کا مظارہ کرنا شروع کر دیا تھا۔ جب 1999ء میں انہوں نے اپنے گیتوں کے پہلے البم Baby One More Time کے ساتھ عالمی شہرت کی دہلیز پر قدم رکھا تو اُن کی عمر صرف اٹھارہ برس تھی۔ یہ البم 20 ملین کی تعداد میں فروخت ہوا۔ اُن کی آمدنی کا تخمینہ 100 ملین یورو لگایا گیا ہے۔ 1999ء میں گیتوں کا دوسرا البم Oops!
رینے ڈیکارٹ فرانسیسی ریاضی دان اور جدید فلسفے کا بانی تھا۔ تورین میں پیدا ہوا۔ پیرس میں ریاضی، طبعیات اور الہیات کی تعلیم حاصل کی۔ کم سنی ہی میں تمام ممتاز فلسفیوں کی کتابیں پڑھ لی تھیں۔ فلسفے کے ساتھ ریاضی سے بھی خاص شغف تھا۔ اس نے الجبرا اور جیومیٹری کے امتزاج کا ایک خاص طریقہ ایجاد کیا جسے اب تحلیلی ہندسہ Analytic Geomentry کہتے ہیں۔ فلسفے پر متعدد کتابیں تصنیف کی جن میں مراقیات اور اصول فلسفہ جدید فلسفے پر اعلی درجے کی تصانیف شمار کی جاتی ہیں۔ اس نے علم کے تمام شعبوں میں ریاضی کے اصولوں اور قاعدوں کا اطلاق کرنے کا طریقہ وضع کیا اور یہ اس کے فلسفے کا بنیادی پہلو ہے۔ وہ خیالی مظاہر کو بھی طبیعی اور کیمیاوی اصول کے ماتحت سمجھتا ہے۔ سائنس میں اس نے روایت کا ساتھ نہ دیا بلکہ فرانسس بیکن کے استقرائی طریق کی پیروی کی۔ تاہم مشاہدے اور تجربے سے زیادہ منطق اور عقل پر انحصار کیا۔ فلسفے پر اس کا اثر گہرا ہے۔ بعض نقاد اسے بابائے فلسفۂ جدید کہتے ہیں۔
مانہا (سادہ چینی: 漫画، روایتی چینی: 漫畫 پنین: mànhuà lit روشن۔ جب کہ چینی مزاح نگار اور بیان کردہ عکاسی چین میں اپنی سامراجی تاریخ میں کسی نہ کسی شکل یا شکل میں موجود تھی ، مانہُآ کی اصطلاح پہلی بار 1904 میں شنگھائی میں شائع ہونے والے اخبار میں 'کرنٹ افیئرز کامکس' یا شاشو منہو (时事 漫画) کے نام سے ایک مزاحیہ میں شائع ہوئی ، جِنگ ژونگ ڈیلی (日报)
اردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریات
اردو کی ابتدا و آغاز کے بارے میں کئی مختلف نظریات ملتے ہیں یہ نظریات آپس میں اس حد تک متضاد ہیں کہ انسان چکرا کر رہ جاتا ہے۔ ان مشہور نظریات میں ایک بات مشترک ہے کہ ان میں اردو کی ابتدا کی بنیاد برصغیر پاک و ہند میں مسلمان فاتحین کی آمد پر رکھی گئی ہے۔ اور بنیادی استدلال یہ ہے کہ اردو زبان کا آغاز مسلمان فاتحین کی ہند میں آمد اور مقامی لوگوں سے میل جول اور مقامی زبان پر اثرات و تاثر سے ہوا۔ اور ایک نئی زبان معرض وجود میں آئی جو بعد میں اردو کہلائی۔ کچھ ماہرین لسانیات نے اردو کی ابتدا کا سراغ قدیم آریاؤں کے زمانے میں لگانے کی کوشش کی ہے۔ بہر طور اردو زبان کی ابتدا کے بارے میں کوئی حتمی بات کہنا مشکل ہے۔ اردو زبان کے محققین اگرچہ اس بات پر متفق ہیں کہ اردو کی ابتدا مسلمانوں کی آمد کے بعد ہوئی لیکن مقام اور نوعیت کے تعین اور نتائج کے استخراج میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ اس انداز سے اگر اردو کے متعلق نظریات کو دیکھا جائے تو وہ نمایاں طور پر چار مختلف نظریات کی شکل میں ہمارے سامنے آتے ہیں۔
راکٹ(انگریزی: Rocket) مِزائل، خلائی جہاز، ہوائی جہاز یا دیگر قسم کی گاڑی ہو سکتی ہے، جو راکٹ انجن کے ذریعے چلتی ہے۔ ہر قسم کا راکٹ میں ساری گَیس جو پیچھے سے نکلتی ہے، راکٹ کے اندر بھرے ہوئے مادّوں، یعنی ایندھن سے بنی ہوتی ہے۔ راکٹ انجن عمل اور ردِ عمل کے تریقے سے کام کرتا ہے۔ راکٹ انجن پیچھے سے گَیس زور سے دھکیلنے سے راکٹ کو آگے دھکیلتا ہے۔
صی گلی امریکی بعید نما پر دکھائے جانے والا بچوں کا پروگرامنگ ہے جو پتلی تماشا، مختصر فلم، حراک، مزاح اور تمدنی حوالوں کا تولیف ہے۔ یہ امریکی عوامی بعید نما پر 1969ء سے پیش کیا جا رہا ہے اور بچوں میں خاصا مقبول رہا ہے۔ یہ پروگرامنگ تعلیم مقاصد کے علاوہ بچوں کے ذہنوں کو ایک خاص آہنگ پر ڈالنے میں کامیاب ثابت ہوا ہے۔
اعلان ہونا باقی، توثیق ہونا باقی اور تعیّن ہونا باقی یا فیصلہ ہونا باقی یا اعلان ہنوز باقی ایسی اصطلاحات ہیں جو تقریبات یا مختلف مواقع کی منصوبہ بندی میں بڑے پیمانے پر استعمال کی جاتی ہیں – یہ اشارہ دینے کے لیے کہ گو کہ کسی تقریب یا موقع کا نظام الاوقات مرتّب ہو چکا ہے یا اس کا انعقاد متوقّع ہے، لیکن اس تقریب یا موقع کے ایک خاص پہلو کی توثیق یا ایک خاص پہلو کا ترتیب دیا جانا باقی ہے۔
سر سید احمد خان کے نظریات و تعلیمات
ہمارے ہاں تقریباً تمام تعلیمی اداروں نیز عوام و خواص کے ذہن میں جنگ آزادی کے اعتبار سے ایک نام نمایاں طور پر سامنے لایا جاتا ہے اور وہ سر سید احمد خان کا ہے۔ مگر تصویر کا فقط یہی ایک رخ ہی لوگوں کے سامنے رکھا جاتا ہے اور اس کے عقائدِ فاسدہ و باطلہ جو اسلام کی تعلیمات کے سراسر خلاف ہیں وہ لوگوں کو نہیں بتائے جاتے۔ سر سید احمد خان نے ایک باطل مذہب وضع کیا تھا جسے انہوں "نیچریت" کا نام دیا تھا۔ ان کے ان منگھڑت عقائد میں سے کوئی ایک عقیدہ رکھنا ہی کفر لازم کر دیتا ہے جبکہ گستاخیاں اس کے علاوہ ہیں۔
عہد اکبری کا مصور۔ ابوالفضل کا بیان ہے کہ دسونت کمھار کا بیٹا تھا اور بچپن سے فن لطیفہ کا شائق تھا۔ اکبر اعظم نے اس کے ہنر کی سرپرستی کی اور عبدالصمد کی زیرنگرانی تعلیم دلوائی۔ اپنے عہد کاماہر استاد گزرا ہے۔ اکثر ذہنی خلجان کے دورے کا شکار رہتا تھا۔ حتی کی دماغی توازن جاتا رہا اور 1584ء میں خود کشی کر لی۔ جے پور کے ’’ رزم نامہ‘‘ میں 24 تصاویر پر دسونت کا نام ملتا ہے۔ اسی طرح تیمور نامہ، کی ایک تصویر بھی اسی مصور کے نام سے منسوب ہے۔ تیمور نامہ کی تصویر کشی میں دسونت نے جگ جیون کے ساتھ کام کیا تھا۔
مغلیہ سلطنت 1526ء سے 1857ء تک برصغیر پر حکومت کرنے والی ایک مسلم سلطنت تھی جس کی بنیاد ظہیر الدین بابر نے 1526ء میں پہلی جنگ پانی پت میں دہلی سلطنت کے آخری سلطان ابراہیم لودھی کو شکست دے کر رکھی تھی۔ مغلیہ سلطنت اپنے عروج میں تقریباً پورے برصغیر پر حکومت کرتی تھی، یعنی موجودہ دور کے افغانستان، پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے ممالک پر مشتمل خطے پر انکا دور دورہ تھا۔-
مملکت متحدہ کی مردم شماری 2011ء
مملکت متحدہ میں مردم شماری ہر دس سال بعد کی جاتی ہے۔ 27 مارچ 2011ء کو مملکت متحدہ کے تمام ممالک میں 2011ء کی مردم شماری کی گئی۔ یہ مملکت متحدہ کی پہلی مردم شماری تھی جسے انٹرنیٹ کے ذریعے آن لائن مکمل کیا گیا۔
گیم آف تھرونز (انگریزی: Game of Thrones) ٹیلی وژن سیریز جارج مارٹن کی ناول سیریز اے سونگ آف آئس اینڈ فائر پر مبنی ہے۔ اس کے سات سیزن اور سڑسٹھ قسطیں نشر کی جاچکی ہیں۔ آٹھواں سیزن اس سال اپریل میں نشر کیا جائے گا۔اے سونگ آف آئس اینڈ فائر ایک افسانوی سیریز ہے جس میں قدیم دور کی مکمل دنیا پیش کی گئی ہے۔ یہ بنیادی طور پر جادوئی دنیا نہیں ہے، اگرچہ کچھ ان ہونیاں اور جادوئی کردار دکھائے گئے ہیں۔ گالیاں، تشدد اور سیکس کے مناظر کی وجہ سے یہ بچوں کے لیے مناسب نہیں ہے۔یہ سات ناولوں کی سیریز ہے جس میں سے ابھی پانچ ناول شائع ہوئے ہیں۔ مزید دو ناول ابھی شائع ہونے ہیں۔ ٹی وی سیریز چھپے ہوئے ناولوں سے آگے بڑھ چکی ہے۔ جارج مارٹن نے ٹی وی سیریز کے لیے غیر مطبوعہ مواد پروڈیوسرز کو دے دیا تھا۔
کورونا وائرس کی عالمی وبا ایک عالمگیر وبا ہے جو کورونا وائرس مرض کے پھیلنے سے دنیا بھر میں پھوٹ پڑی ہے۔ اس وبا کا باعث سارس کووی 2 نامی وائرس ہے جس کی بنا پر انسانوں کا نظام تنفس شدید خرابی سے دوچار ہو جاتا ہے۔ دسمبر 2019ء میں چینی صوبہ ہوبئی کے شہر ووہان میں وبا کا ظہور ہوا اور اس برق رفتاری سے پھیلا کہ چند ہی مہینوں کے بعد 11 مارچ 2020ء کو عالمی ادارہ صحت (WHO) نے اسے عالمی وبا قرار دے دیا۔ 27 مارچ تک 190 ملکوں کے مختلف خطوں میں اس وبا کے 5 لاکھ انچاس ہزار سے زائد متاثرین کی اطلاع آچکی ہے جن میں سے 24 ہزار ایک سو افراد اس مرض سے جانبر نہ ہو سکے اور لقمہ اجل بن گئے، جبکہ 1 لاکھ اٹھائیس ہزار متاثرین کے صحت یاب ہونے کی اطلاع ہے۔کووڈ-19 کا یہ وائرس خصوصاً کھانسی یا چھینک کے دوران میں ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہوتا ہے۔ عموماً کسی شخص کو یہ وائرس اس وقت لاحق ہوتا ہے جب وہ کسی متاثرہ شخص کے انتہائی قریب رہے لیکن اگر مریض کسی چیز کو چھوتا ہے اور بعد ازاں کسی شخص نے اسے چھو کر اپنے چہرے کو ہاتھ لگا لیا تو یہ وائرس اس کے اندر بھی منتقل ہو جائے گا۔ اس بیماری کے پھیلنے کا خطرہ اس وقت اور بھی بڑھ جاتا ہے جب کسی شخص میں اس کی علامتیں ظاہر ہو جائیں۔ کسی متاثرہ شخص میں اس مرض کی علامتیں ظاہر ہونے کے لیے دو سے چودہ دن لگتے ہیں۔ عمومی علامتوں میں بخار، کھانسی اور نظام تنفس کی تکلیف قابل ذکر ہیں۔ مرض شدت اختیار کر جائے تو مریض کو نمونیا اور سانس لینے میں خطرناک حد تک دشواری جیسے امراض لاحق ہو جاتے ہیں۔ اب تک اس مرض کی کوئی ویکسین ایجاد ہوئی ہے اور نہ وائرس کش علاج دریافت ہو سکا ہے۔ اطبا مریض میں ظاہر ہونے والی علامتوں کو دیکھ کر ابتدائی علاج تجویز کرتے ہیں۔ وبا سے بچاؤ کے لیے ہاتھوں کو بار بار دھونے، کھانستے وقت منہ کو ڈھانپنے، دوسروں سے فاصلہ رکھنے اور مکمل علاحدہ رہنے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔ نیز جو افراد مشکوک ہیں انہیں 14 دن تک گھریلو قرنطینہ میں رکھنا ضروری خیال کیا جاتا ہے۔
حادثہ (انگریزی: Accident) ایک غیر منصوبہ بند واقعہ ہے جس میں کبھی کبھار خوشنما نتائج ہوتے ہیں اور کبھی کبھار غیر مطلوبہ عواقب پیش آتے ہیں اور کچھ دیگر کچھ مواقع پر صورت حال یوں ہی بے نتیجہ انداز میں ختم ہوتی ہے۔ اس اصطلاح سے مراد یہ ہے کہ اس طرح کا واقعے سے بچا نہیں جا سکتا تھا کیونکہ اس سے پہلے کے متصلہ حالات نہ تو تسلیم شدہ تھے اور نہ ہی ان پر کچھ کار روائی کی جا سکتی تھی۔ زیادہ سائنس دان جو غیر ارادی زخم کا مطالعہ کرتے ہیں حادثے کی اصطلاح کے استعمال سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں اور ان عوامل پر توجہ دیتے ہیں جو سنگین زخم کے خطرے میں اضافہ کرتے ہیں اور ان پر بھی جو زخم کی وقوع پزیری اور سنگینی کو کم کرتے ہیں۔
غزل اردو شاعری کی مقبول ترین "صنف" سخن ہے۔ غزل اوزان میں لکھی جاتی ہے اور یہ ہم قافیہ و بحر اور ہم ردیف مصرعوں سے بنے اشعار کا مجموعہ ہوتی ہے۔ مطلع کے علاوہ غزل کے باقی تمام اشعار کے پہلے مصرع میں قافیہ اور ردیف کی قید نہیں ہوتی ہے، جبکہ مصرع ثانی میں غزل کا ہم آواز قافیہ و ہم ردیف کا استعمال کرنا لازمی ہوتا ہے۔ غزل کا پہلا شعر مطلع کہلاتا ہے، جس کے دونوں مصرعے ہم بحر اور ہم قافیہ و ہم ردیف ہوتے ہیں۔ غزل کا آخری شعر مقطع کہلاتا ہے، بشرطیکہ اس میں شاعر اپنا تخلص استعمال کرے ورنہ وہ بھی عام شعر ہی کہلاتا ہے۔
{{Infobox person |name=کرسٹینا ایگولیرا |image=CA2010PREIMRE.jpg |image_size=|caption=Christina Aguilera in September 2010 |birth_name=Christina María Aguilera |birth_date=18 دسمبر 1980ء |birth_place=سٹیٹن جزیرہ، نیویارک, نیویارک, U.S. |occupation= |net_worth=US $90 million |spouse=Jordan Bratman (شادی.
ٹروفی (انگریزی: Trophy) کسی بھی کامیابی کی چھوئے جانے والی یاد گار چیز کو کہا جاتا ہے جو کسی تسلیم شدگی یا جیت کی یاد گار ہو۔ ٹروفیاں کھیل کی تقاریب میں اکثر دی جاتی ہیں، جس میں نو جوانوں کے کھیل سے لے کر پیشہ ورانہ کھیل شامل ہوتے ہیں۔ کئی کھیلوں میں ٹروفیوں کے ساتھ ساتھ تمغے بھی یا تو ٹروفی کے ساتھ دیے جاتے ہیں یا پھر روایتی ٹروفی کے ساتھ دیے جاتے ہیں۔ کچھ کھیلوں میں تمغے انفرادی کھلاڑیوں کو ان کی کامیابی کی یاد گاروں کے طور پر دی جاتی ہیں، جب کہ ٹروفی ٹیم کی کامیابی کے یاد گار کے طور پر دی جاتی ہے۔ اسکولی اور کالج کی سطح پر کئی معلوماتی کوئز، تحریری اور مقابلوں میں اسی طرح سے تمغے یا ٹروفیاں دی جاتی ہیں۔ اسی طرح سے تعلیم کے میدان میں امتیازی حاصل کرنے والوں کو بھی ٹروفیاں یا تمغے دیے جاتے ہیں۔ ٹروفی کے ساتھ ساتھ کئی کسی کامیابی یا عبور کردہ سنگ میل کی یاد گار کے طور پر صداقت نامے میں دیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ موقع و محل کے حساب سے مقابلوں کے انعقاد کنندے رقمی انعام یا پھر کوئی اور قیمتی شے بھی دیتے سکتے ہیں۔
لاس ایلموس کاؤنٹی، نیو میکسیکو
لاس ایلموس کاؤنٹی، نیو میکسیکو (انگریزی: Los Alamos County, New Mexico) ریاستہائے متحدہ امریکا کا ایک کاؤنٹی جو نیو میکسیکو میں واقع ہے۔
محمد علی جناح پیدائشی نام، محمد علی جناح بھائی، 25 دسمبر 1876ء – 11 ستمبر 1948ء) کے نامور وکیل، سیاست دان اور بانی پاکستان تھے۔ محمد علی جناح 1913ء سے لے کر پاکستان کی آزادی 14 اگست 1947ء تک آل انڈیا مسلم لیگ کے سربراہ رہے، پھر قیام پاکستان کے بعد اپنی وفات تک، وہ ملک کے پہلے گورنر جنرل رہے۔ سرکاری طور پر پاکستان میں آپ کو قائدِ اعظم یعنی سب سے عظیم رہبر اور بابائے قوم یعنی قوم کا باپ بھی کہا جاتا ہے۔ جناح کا یومِ پیدائش پاکستان میں قومی تعطیل کے طور پر منایا جاتا ہے۔کراچی کے پیدائشی اور لنکن ان سے بیرسٹری کی تربیت حاصل کرنے والے جناح، بیسویں صدی کے ابتدائی دو عشروں میں آل انڈیا کانگریس کے اہم رہنما کے طور پر ابھرے۔ اپنی سیاست کے ابتدائی ادوار میں انہوں نے ہندو مسلم اتحاد کے لیے کام کیا۔ 1916ء میں آل انڈیا مسلم لیگ اور آل انڈیا کانگریس کے مابین ہونے والے میثاق لکھنؤ کو مرتب کرنے میں بھی انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔ جناح آل انڈیا ہوم رول لیگ کے اہم رہنماوں میں سے تھے، انہوں نے چودہ نکات بھی پیش کیے، جن کا مقصد ہندوستان کے مسلمانوں کے سیاسی حقوق کا تحفظ کرنا تھا۔ بہر کیف جناح 1920ء میں آل انڈیا کانگریس سے مستعفی ہو گئے، جس کی وجہ آل انڈیا کانگریس کے موہن داس گاندھی کی قیادت میں ستیاگرا کی مہم چلانے کا فیصلہ تھا۔1940ء تک جناح کو یہ یقین ہو چلا تھا کہ ہندوستان کے مسلمانوں کو ایک علاحدہ وطن کی جدوجہد کرنی چاہیے۔ اسی سال، مسلم لیگ نے جناح کی قیادت میں قرارداد پاکستان منظور کی جس کا مقصد نئی مملکت کی قیام کا مطالبہ تھا۔دوسری جنگ عظیم کے دوران، آل انڈیا مسلم لیگ نے مضبوطی پکڑلی جبکہ ان ادوار میں کانگریس کے کئی رہنما قید کاٹ رہے تھے اور جنگ کے ختم ہونے کے مختصر عرصے میں ہی انتخابات کا انعقاد ہوا، جس میں جناح کی جماعت نے مسلمانوں کے لیے مختص نشستوں میں سے بڑی تعداد جیت لی۔ اس کے بعد آل انڈیا کانگریس اور آل انڈیا مسلم لیگ متحدہ ہندوستان میں اختیارات کے توازن کے لیے کسی صیغے پر متفق نا ہو سکے نتیجتاً تمام جماعتیں اس امر پر متفق ہوگئیں کہ ہندوستان کے دو حصے کیے جائیں جن میں ایک مسلم اکثریتی علاقوں میں پاکستان جبکہ باقی ماندہ علاقوں میں بھارت کا قیام ہو۔پاکستان کے پہلے گورنر جنرل کے طور پر جناح نے اپنی حکومتی پالیسیوں کے قیام کے لیے کام کیا نیز انہوں نے ان لاکھوں لوگوں کے بہبود اور آباد کاری کے لیے بھی کام کیا جو تقسیم ہند کے بعد پاکستان کی جانب ہجرت کر چلے تھے، انہوں نے ان مہاجر کیمپوں کی ذاتی طور پر دیکھ بھال کی۔ جناح 71 سال کے عمر میں انتقال کر گئے جبکہ ان کے نوزائیدہ ملک کو سلطنت برطانیہ سے آزاد ہوئے محض ایک سال کا عرصہ ہوا تھا۔ ان کی سوانح عمری لکھنے والے لکھاری،اسٹینلی وولپرٹ لکھتے ہیں کہ، وہ (یعنی جناح) پاکستان کے عظیم ترین رہنما رہیں گے۔
نعمان ابن ثابت بن زوطا بن مرزبان (پیدائش: 5 ستمبر 699ء– وفات: 14 جون 767ء) (فارسی: ابوحنیفه،عربی: نعمان بن ثابت بن زوطا بن مرزبان)، عام طور پر آپکو امام ابو حنیفہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ آپ سنی حنفی فقہ (اسلامی فقہ) کے بانی تھے۔ آپ ایک تابعی، مسلمان عالم دین، مجتہد، فقیہ اور اسلامی قانون کے اولین تدوین کرنے والوں میں شامل تھے۔ آپ کے ماننے والوں کو حنفی کہا جاتا ہے۔ زیدی شیعہ مسلمانوں کی طرف سے بھی آ پ کو ایک معروف اسلامی عالم دین اور شخصیت تصور کیا جا تا ہے۔ انہیں عام طور پر "امام اعظم" کہا جاتا ہے۔
سانحۂ کربلا یا واقعہ کربلا یا کربلا کی جنگ 10 محرم 61ھ (بمطابق 9 یا 10 اکتوبر، 680ء) کو موجودہ عراق میں کربلا کے مقام پر پیش آیا۔ یہ جنگ نواسہ رسول حضرت امام حسین ابن علی، ان کے حامیوں اور رشتہ داروں کے ایک چھوٹے سے گروہ، حسین ابن علیؓ کے ساتھ 72 ساتھی، کچھ غلام، 22 اہل بیت کے جوان اور خاندان نبوی کی کچھ خواتین و بچے شامل تھے اور اموی ظالم حکمران یزید اول کی ایک بڑی فوج کے مابین ہوئی۔جس کو حسین نے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔جس میں اموی خلیفہ یزید اول کی فوج نے پیغمبر اسلام محمد کے نواسے حسین ابن علی اور ان کے رفقا کو لڑائی میں شہید کیا، حرم حسین کے خیموں کو لوٹ لیا گیا اور بالآخر آگ لگا دی گئی۔ عمر بن سعد کی فوج نے کربلا کے صحرا میں مقتولین کی لاشیں چھوڑ دیں۔ بنی اسد کے لوگوں نے لاشوں کو تین دن بعد دفن کیا۔ واقعہ کربلا کے بعد، حسین ابن علی کی فوج سے وابستہ متعدد خواتین اور بچوں کو گرفتار کر کے قید کر دیا گیا، بازار اور ہجوم والے مقامات سے گزر کر ان کی توہین کی گئی اور انہیں یزید ابن معاویہ کے دربار شام بھیج دیا گیا تھا۔ جنگ میں شہادت کے بعد حضرت امام حسین کو سید الشہدا کے لقب سے پکارا جاتا ہے۔
انسٹاگرام ایک امریکی تصویر اور ویڈیو اشتراک کار سماجی نیٹ ورکنگ سروس ہے، جو کیون سسٹروم اور مائیک کریگر نے تشکیل دی ہے۔ اپریل 2012ء میں ، فیس بک نے تقریبا 1 بلین امریکی ڈالر کی رقم اور اسٹاک میں یہ خدمت حاصل کی۔ ایپ صارفین کو میڈیا اپ لوڈ کرنے کی اجازت دیتی ہے جسے فلٹرز کے ساتھ ترمیم کیا جاسکتا ہے اور ہیش ٹیگز اور جغرافیائی ٹیگنگ کے ذریعہ ترتیب دیا جاسکتا ہے۔ پوسٹوں کو عوامی سطح پر یا پہلے سے منظور شدہ پیروکاروں کے ساتھ شیئر کیا جاسکتا ہے۔ صارفین ٹیگ اور مقامات کے ذریعہ دوسرے صارفین کے مواد کو ڈھونڈ کرسکتے ہیں اور رجحانی مواد دیکھ سکتے ہیں۔ صارفین تصویر کو پسند کرسکتے ہیں اور دوسرے صارفین ان کے مواد کو ذاتی فیڈ میں شامل کرنے کے لیے ان کی پیروی کرسکتے ہیں۔
گوگل کروم گوگل کی طرف سے تیارکردہ ویب براؤزر ہے جو ویب کٹ لے آؤٹ انجن اور درخواست فریم ورک (انگریزی: Application Framework) کا استعمال کرتا ہے۔ یہ سب سے پہلے مائیکروسافٹ ونڈوز کے لیے ستمبر 2008ء جاری کیا گیا تھا اور عوام کو مستحکم ریلیز 11 دسمبر 2008ء کو کی گئی۔ نام تصویری ویب براؤزر کے یوزر انٹرفیس کا فریم یا "کروم"، سے ماخوذ ہے۔ 2010ء دسمبر کے طور پر، کروم کے تیسرے سب سے بڑے پیمانے پر استعمال کیا براؤزر ویب براؤزر کی دنیا بھر میں استعمال کے حصے کی 13.35 فیصد تھا۔
شوال۔ ذی القعدہ 5ھ (مارچ 627ء) میں مشرکینِ مکہ نے مسلمانوں سے جنگ کی ٹھانی۔ ابوسفیان نے قریش اور دیگر قبائل حتیٰ کہ یہودیوں سے بھی لوگوں کو جنگ پر راضی کیا اور اس سلسلے میں کئی معاہدے کیے اور ایک بہت بڑی فوج اکٹھی کر لی مگر مسلمانوں نے سلمان فارسی کے مشورہ سے مدینہ کے ارد گرد ایک خندق کھود لی۔ مشرکینِ مکہ ان کا کچھ نہ بگاڑ سکے۔ خندق کھودنے کی عرب میں یہ پہلی مثال تھی کیونکہ اصل میں یہ ایرانیوں کا طریقہ تھا۔ ایک ماہ کے محاصرے اور اپنے بے شمار افراد کے قتل کے بعد مشرکین مایوس ہو کر واپس چلے گئے۔ اسے غزوہ خندق یا جنگِ احزاب کہا جاتا ہے۔ احزاب کا نام اس لیے دیا جاتا ہے کہ اصل میں یہ کئی قبائل کا مجموعہ تھی۔ جیسے آج کل امریکا، برطانیہ وغیرہ کی اتحادی افواج کہلاتی ہیں۔ اس جنگ کا ذکر قرآن میں سورۃ الاحزاب میں ہے۔
فارسی لفظ۔ بمعنی ملکیت، مال، اسباب، جاگیر، اثاث البیت، پیداوار ،اقتصادیات اور معاشیات میں وہ تمام چیزیں کسی شخص کی جائداد کہلائیں گی جنہیں وہ حصول دولت کے لیے استعمال کرتا ہے۔ جائداد دو طرح کی ہوتی ہے۔ منقولہ اور غیر منقولہ۔ تمام ایسی چیزیں جو ایک جگہ سے دوسری جگہ نہ لے جائی جاسکیں، جائداد غیر منقولہ کہلاتی ہیں۔ زمین، مکانات، زمین سکنی، زمین مزروعہ منقولہ۔ مثلاً مال اسباب، غلہ، زیور، نقدی وغیرہ کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جاسکتے ہیں۔
Disney+ ایک امریکی سبسکرپشن ویڈیو آن ڈیمانڈ اوور دی ٹاپ اسٹریمنگ سروس ہے جو والٹ ڈزنی کمپنی کے میڈیا اور انٹرٹینمنٹ ڈسٹری بیوشن ڈویژن کے زیر ملکیت اور چلائی جاتی ہے۔ یہ سروس بنیادی طور پر دی والٹ ڈزنی اسٹوڈیوز اور والٹ ڈزنی ٹیلی ویژن کی تیار کردہ فلموں اور ٹیلی ویژن سیریز کو تقسیم کرتی ہے، جس میں Disney ، Pixar ، Marvel ، Star Wars ، اور National Geographic کے برانڈز کے لیے مخصوص مواد کے مرکز کے ساتھ ساتھ کچھ خطوں میں Star بھی ہیں۔ اصل فلمیں اور ٹیلی ویژن سیریز بھی Disney+ پر تقسیم کی جاتی ہیں۔
برصغیر پاک و ہند میں 1857ء کی ناکام جنگ آزادی اور سقوطِ دہلی کے بعد مسلمانان برصغیر کی فلاح و بہبودگی ترقی کے لیے جو کوششیں کی گئیں، عرف عام میں وہ ”علی گڑھ تحریک “ کے نام سے مشہور ہوئیں۔ سر سید نے اس تحریک کا آغاز جنگ آزادی سے ایک طرح سے پہلے سے ہی کر دیا تھا۔ غازی پور میں سائنٹفک سوسائٹی کا قیام اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی۔ لیکن جنگ آزادی نے سرسید کی شخصیت پر گہرے اثرات مرتب کیے اور ان ہی واقعات نے علی گڑھ تحریک کو بارآور کرنے میں بڑی مدد دی۔ لیکن یہ پیش قدمی اضطراری نہ تھی بلکہ اس کے پس پشت بہت سے عوامل کارفرما تھے۔ مثلاً راجا رام موہن رائے کی تحریک نے بھی ان پر گہرا اثر چھوڑا۔
ایک ڈیجیٹل لائبریری، ڈیجیٹل ذخیرہ یا ڈیجیٹل مجموعہ، ڈیجیٹل اشیاء کا ایک آن لائن ڈیٹا بیس ہے جس میں متن، اسٹیل امیجز، آڈیو، ویڈیو، ڈیجیٹل دستاویزات، یا دیگر ڈیجیٹل میڈیا فارمیٹس شامل ہوسکتے ہیں۔ آبجیکٹ ڈیجیٹائزڈ مواد جیسے پرنٹ یا فوٹو گرافی کے ساتھ ساتھ اصل میں تیار کردہ ڈیجیٹل مواد جیسے ورڈ پروسیسر فائلوں یا سوشل میڈیا پوسٹس پر مشتمل ہوسکتے ہیں۔ مواد کو ذخیرہ کرنے کے علاوہ، ڈیجیٹل لائبریریاں مجموعہ میں موجود مواد کو منظم، تلاش اور بازیافت کرنے کا ذریعہ فراہم کرتی ہیں۔
بین الاقوامی انجمن صلیب احمر و ہلال احمر
بین الاقوامی انجمن صلیب احمر و ہلال احمر ایک فلاحی ادارہ جس کی شاخیں دنیا کے ہر ملک میں ہیں۔ یہ ادارہ سب سے پہلے سوئٹزر لینڈ میں قائم ہوا۔ اس کا مقصد جنگ میں زخمی ہونے والے سپاہوں کی دیکھ بھال اور جنگی قیدیوں کی امداد اور خبر گیری کرنا تھا۔ بعد میں اس کے مقاصد کو وسعت دے دی گئی اور زمانہ امن میں بھی اسے عوام کی خدمت کاذریعہ بنا دیا گیا۔ چنانچہ اب یہ ادارہ ہنگامی حوادث سے متاثر ہونے والوں کی بھی امداد کرتا ہے۔ 1940ء میں بین الاقوامی ریڈ کراس سوسائٹی نے بچوں کے تحفظ اور امداد کی غرض سے ایک الگ شعبہ قائم کر دیا۔ ریڈکراس اس سوسائٹی کے قیام و تنظیم کی ضرورت کا احساس عام کرنے کا سہرا سوئٹزلینڈ کے ایک شہری ڈوننٹ کے سر ہے۔ اس نے ایک کتابچے میں جنگ کی تباہ کاریوں کا ذکرکرتے ہوئے ان سپاہیوں کی حالت زار خاص طور پر بیان کی تھی جو جنگ میں زخمی ہوئے تھے لیکن طبی امداد سے محرومی کے باعث سسک سسک کر مر گئے۔ ڈوننٹ نے دنیا بھر کے ملکوں سے اپیل کی کہ وہ جنگ میں زخمی ہونے والوں کی خبر گیری اور علاج معالجے کا کوئی موثر انتظام کریں۔ 63 اقوام نے متعلقہ مسائل پر غور و خوص کے لیے ایک کانفرنس میں شریک ہونا منظور کر لیا۔
خلافت راشدہ کے خاتمے کے بعد عربوں کی قائم کردہ دو عظیم ترین سلطنتوں میں سے دوسری سلطنت خلافت عباسیہ ہے۔ خاندان عباسیہ کے دو بھائیوں السفاح اور ابو جعفر المنصور نے 750ء (132ھ) خلافت عباسیہ کو قائم کیا اور 1258ء (656ھ) میں اس کا خاتمہ ہو گیا۔ یہ خلافت بنو امیہ کے خلاف ایک تحریک کے ذریعے قائم ہوئی۔ تحریک نے ایک عرصے تک اپنے مقاصد کے حصول کے لیے جدوجہد کی اور بالآخر بنو امیہ کو شکست دینے کے بعد بر سر اقتدار آگئی۔
کسی صنعت کے مزدوروں کی اتحاد جو ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے قائم کی جائے، اسے اتحاد عملہ (لیبر یونین) بھی کہتے ہیں۔ اس کا مقصد مزدوروں کی اجرت، بڑھوانا اور کام کے حالات درست کرنا ہے۔ یہ صحت، تعلیم، بیمے، اوقات کار حالات کار اور دیگر سہولتیوں اور مراعات کے لیے جدوجہد کرتی ہے۔ اتحاد عملہ مختلف شکلوں میں قدیم زمانے سے چلی آ رہی ہے۔ ازمنہ وسطی کے گلڈ فی الحقیقت اتحاد عملہ ہی تھے۔ شروع میں اس قسم کے مزدور انجمن کی رکنیت کو سیاسی طور پر بہت خطرناک سمجھا جاتا تھا۔ اکثر عمر قید اور موت کی سزا دی جاتی تھی۔ انیسویں صدی کے اوائل میں صنعتی انقلاب کے رونما ہونے کے بعد حالات بدل گئے اور اتحاد عملہ نے رفتہ رفتہ صنعتی ممالک کی معاشی ترقی میں نمایاں مقام حاصل کر لیا۔
میر تقی میر (پیدائش: 28 مئی 1723ء— وفات: 22 ستمبر 1810ء) اصل نام میر محمد تقى اردو كے عظیم شاعر تھے۔ میر ان کا تخلص تھا۔ اردو شاعرى ميں مير تقى مير كا مقام بہت اونچا ہے ـ انہیں ناقدین و شعرائے متاخرین نے خدائے سخن کے خطاب سے نوازا۔ وہ اپنے زمانے كے ايك منفرد شاعر تھےـ۔ آپ كے متعلق اردو كے عظیم الشان شاعرمرزا غالب نے لکھا ہے۔
متضاد مخالف؛ اُلٹ؛ اُلٹی طرف؛ دوسری جانب؛ ضِد؛ مُقابل؛ بِالمقابل؛ متقابل؛ متضاد؛ ایک لفظ جو مفہوم کے لحاظ سے دوسرے کی ضد ہو؛ متضاد المعنی۔ ایسے الفاظ جو مماثل وضع میں لیکن ایک دوسرے کے مخالف، برعکس یا یکسر مختلف ہوں۔ اسے 'بائنری' تعلق سے تعبیر کیا جاتا ہے کیوں کہ متضاد جوڑوں میں دو رکن ہوتے ہیں۔ باہم مخالف تعلق کو متضاد کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ایک جوڑے میں مخالف لفظ کو عام طور پر اس سوال کے ذریعہ طے کیا جا سکتا ہے کہ الف کے برعکس کیا ہے؟ جیسے:
اکلیم اختر، جو بعد ازاں جنرل رانی کے نام سے مشہور ہوئیں، پاکستان کے صدر جنرل یحیی خان کے قریبی دوستوں میں شمار ہوتی تھیں۔ ان کے قریبی تعلقات کی بنا پر وہ جنرل یحیی کو “آغا جانی“ کے نام سے پکارتی تھیں اور ان تعلقات کی بنیاد پر وہ نہایت مقبول اور انتہائی اختیارات کی حامل شمار ہوتی تھیں۔ اسی طاقت اور اختیار کی وجہ سے انھیں جنرل رانی کہا جاتا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ جنرل یحیی کے دور میں جنرل کے بعد اکلیم اختر پاکستان کی سب سے بااختیار شخصیت ہوا کرتی تھیں۔ ان کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا، مگر پھر بھی انھیں سرکاری پروٹوکول دیا جاتا تھا۔
اردو زبان پر مشتمل ادب اردو ادب کہلاتا ہے جو نثر اور شاعری پرمشتمل ہے۔ نثری اصناف میں ناول، افسانہ، داستان، انشائیہ، مکتوب نگاری اور سفر نامہ شامل ہیں۔ جب کہ شاعری میں غزل، رباعی، نظم، مرثیہ، قصیدہ اور مثنوی ہیں۔ اردو ادب میں نثری ادب بھی اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ شعری ادب، لیکن غزل اور نظم سے ہی اردو ادب کی شان بڑھی ایسا سمجھا جاتا ہے۔ اردو ادب پاکستان میں مقبول ہے، بھارت میں مشہور ہے اور افغانستان میں بھی سمجھا اور پڑھا جاتا ہے۔
نظامِ تحریر یا نظامِ کتابت (انگریزی: writing system) ،لکھنے کے انداز کو خطات (خی-طا-ت) بھی کہا جاتا ہے۔اسے رسمُ الخط بھی کہا جاتا ہے۔ ہر زبان کو لکھنے کے لیے کسی نہ کسی شکل کے حروف بنائے جاتے ہیں جو اس زبان پہ صحیح طرح نصب ہوتے ہو۔ نظام کتابت الفاظ کا مجموعہ ہے جن میں بہت سے اشکال ہوتی ہیں اور وہ ایک آواز رکھتے ہیں۔
صحیح بخاری کا اصل نام «الجامع المسند الصحیح المختصر من امور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وسننہ و ایامہ» ہے جو «صحیح البخاری» کے نام سے مشہور ہے، یہ اہل سنت وجماعت کے مسلمانوں کی سب سے مشہور حدیث کی کتاب ہے، اس کو امام محمد بن اسماعیل بخاری نے سولہ سال کی مدت میں بڑی جانفشانی اور محنت کے ساتھ تدوین کیا ہے، اس کتاب کو انھوں نے چھ لاکھ احادیث سے منتخب کر کے جمع کیا ہے۔ اہل سنت کے یہاں اس کتاب کو ایک خاص مرتبہ و حیثیت حاصل ہے اور ان کی حدیث میں چھ امہات الکتب (صحاح ستہ) میں اول مقام حاصل ہے، خالص صحیح احادیث میں لکھی جانی والی پہلی کتاب شمار ہوتی ہے، اسی طرح اہل سنت میں قرآن مجید کے بعد سب سے صحیح کتاب مانی جاتی ہے۔ اسی طرح صحیح بخاری کا شمار کتب الجوامع میں بھی ہوتا ہے، یعنی ایسی کتاب جو اپنے فن حدیث میں تمام ابواب عقائد، احکام، تفسیر، تاریخ، زہد اور آداب وغیرہ پر مشتمل اور جامع ہو۔
بنو امیہ قریش کا ایک ممتاز اور دولت مند قبیلہ تھا۔ اسی خاندان نے خلافت راشدہ کے بعد تقریباً ایک صدی تک ملوکیت سنبھالی اور اسلامی فتوحات کو بام عروج پر پہنچایا۔ جس کی سرحدیں ایک طرف چین اور دوسری طرف اسپین تک پھیلی ہوئی تھیں۔ البتہ مرکزی خلافت کے خاتمے کے باوجود اس خاندان کا ایک شہزادہ عبدالرحمن الداخل اسپین میں حکومت قائم کرنے میں کامیاب ہوا۔ جہاں 1492ء تک اموی سلطنت قائم رہی۔
ہندوستانیوں کی انگریز کے خلاف پہلی آزادی کی مسلح جنگ۔ انگریزوں نے اس جنگ کو غدر کا نام دیا۔ عموماً اس کے دو سبب بیان کیے جاتے ہیں۔ اولاً یہ کہ ایسٹ ایڈیا کمپنی نے ہندوستان کے تمام صوبے اور کئی ریاستیں یکے بعد دیگرے اپنی حکومت میں شامل کر لی تھیں۔ جس کی وجہ سے ہندوستانیوں کے دل میں کمپنی کے متعلق شکوک پیدا ہو گئے۔ دوم یہ کہ ان دنوں جوکارتوس فوجیوں کو دیے جاتے تھے۔ وہ عام خیال کے مطابق سور اور گائے کی چربی سے آلودہ تھے اور انھیں بندوقوں میں ڈالنے سے بیشتر دانتوں سے کاٹنا پڑتا تھا۔ ہندو اور مسلمان فوجی سپاہیوں نے اسے مذہب کے منافی سمجھا اور ان میں کھلبلی مچ گئی۔ جن سپاہیوں نے ان کارتوسوں کو استعمال کرنے سے انکار کر دیا ان کی فوجی وردیاں اتار کر انھیں بیڑیاں پہنا دی گئیں۔ ان قیدیوں مین بہت سے ایسے تھے جنھوں نے انگریزوں کی خاطر بڑی بڑی قربانیاں دی تھیں۔
ہجرت مدینہ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور ان کے صحابہ کی طرف سے مکہ مکرمہ سے یثرب (جسے اس ہجرت کے بعد مدینۃ النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا نام دیا گیا) منتقل ہوجانے کے عمل کو کہتے ہیں جو 12ربیع الاول 13نبوی (جو بعد میں پہلا ہجری سال کہلایا)، بمطابق 24 ستمبر 622ء عیسوی بروز جمعہ کو ہوئی، بعد میں اسی دن کی نسبت سے ہجری تقویم کا آغاز ہوا۔ مسلمانوں نے قمری ہجری تقویم اور شمسی ہجری تقویم دونوں کا آغاز اسی واقعہ کی بنیاد پر کیا۔
پاپوا نیو گنی سہ ملکی سیریز (راؤنڈ 16) 2022ء
پاپوا نیو گنی سہ ملکی سیریز2022ء 2019–2023ء آئی سی سی کرکٹ عالمی کپ لیگ 2 کرکٹ ٹورنامنٹ کا 16واں دور تھا اور ستمبر 2022ء میں پاپوا نیو گنی میں کھیلا گیا تھا۔ یہ نمیبیا ، پاپوا نیو گنی اور ریاستہائے متحدہ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان سہ ملکی سیریز تھی، جس کے میچ ایک روزہ بین الاقوامی طرز کے طور پر کھیلے گئے تھے۔ آئی سی سی کرکٹ عالمی کپ لیگ 2 نے 2023 کرکٹ عالمی کپ کے لیے اہلیت کے راستے کا حصہ بنایا۔ اصل میں اس سیریز کو مئی 2021ء میں ہونا تھا، لیکن یہ سیریز 12 فروری 2021ء کو کووڈ-19 وبائی امراض کی وجہ سے ملتوی کر دی گئی تھی۔
محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے وصال کے بعد ابوبکر صدیق، عمر فاروق، عثمان غنی اور علی المرتضی، حسن المجتبی کا عہد خلافت خلافت راشدہ کہلاتا ہے۔ اس عہد کی مجموعی مدت تیس سال ہے جس میں ابوبکر صدیق اولین اور علی آخری خلیفہ ہیں، حسن کی خلافت کے چھ ماہ خلافت علی میں شمار ہوتے ہیں جیسا کہ جمہور اسلاف کی رائے ہے۔ اس عہد کی نمایاں ترین خصوصیت یہ تھی کہ یہ قرآن و سنت کی بنیاد پر قائم نظام حکومت تھا۔
فتح مکہ (جسے فتح عظیم بھی کہا جاتا ہے) عہد نبوی کا ایک غزوہ ہے جو 20 رمضان سنہ 8 ہجری بمطابق 10 جنوری سنہ 630 عیسوی کو پیش آیا، اس غزوے کی بدولت مسلمانوں کو شہر مکہ پر فتح نصیب ہوئی اور اس کو اسلامی قلمرو میں شامل کر لیا گیا۔ اس غزوہ کا سبب قریش مکہ کی جانب سے اس معاہدہ کی خلاف ورزی تھی جو ان کے اور مسلمانوں کے درمیان میں ہوا تھا، یعنی قریش مکہ نے اپنے حلیف قبیلہ بنو دئل بن بکر بن عبد منات بن کنانہ (اس کی ایک خاص شاخ جسے بنو نفاثہ کہا جاتا ہے) نے بنو خزاعہ کے خلاف قتل و غارت میں مدد کی تھی اور چونکہ بنو خزاعہ مسلمانوں کا حلیف قبیلہ تھا اس لیے اس حملے کو قریش مکہ کی جانب سے اس معاہدہ کی خلاف ورزی سمجھا گیا جو مسلمانوں اور قریش کے درمیان میں ہوا تھا، یہ معاہدہ "صلح حدیبیہ" کے نام سے معروف ہے۔ اسی معاہدہ کی خلاف ورزی کے جواب میں محمد بن عبد اللہ نے ایک عظیم الشان لشکر تیار کیا جو دس ہزار مجاہدین پر مشتمل تھا؛ لشکر آگے بڑھتا رہا یہاں تک کہ مکہ پہنچ گیا اور بغیر کسی مزاحمت کے مکہ میں پر امن طریقے سے داخل ہو گیا سوائے ایک معمولی سی جھڑپ کے جس کا سپہ سالار خالد بن ولید کو اس وقت سامنا ہوا جب قریش کی ایک ٹولی نے عکرمہ بن ابی جہل کی قیادت میں مسلمانوں سے مزاحمت کی اور پھر خالد بن ولید کو ان سے قتال کرنا پڑا جس کے نتیجے میں بارہ کفار مارے گئے اور باقی بھاگ گئے، جبکہ دو مسلمان بھی شہید ہوئے۔
اردو زبان میں سینتیس حروفِ تہجی اور سینتالیس آوازیں ہیں جن میں سے بیشتر عربی سے لیے گئے ہیں اور دیگر انہی کی مختلف شکلیں ہیں۔ کچھ حروف کئی طریقوں سے استعمال ہوتے ہیں اور کچھ مخلوط حروف بھی استعمال ہوتے ہیں جو دو حروف سے مل کر بنتے ہیں۔ بعض لوگ 'ء' کو الگ حرف نہیں مانتے مگر پرانی اردو کتب اور لغات میں اسے الگ حرف کے طور پر لکھا جاتا ہے۔ مختلف الفاظ میں یہ الگ حرف کے طور پر ہی استعمال ہوتا ہے مثلاً 'دائرہ'۔ یہ بات مدِنظر رکھنا ضروری ہے کہ اردو تختی اور اردو حروف دو مختلف چیزیں ہیں کیونکہ اردو تختی میں اردو حروفِ تہجی کی کئی اشکال ہو سکتی ہیں جن کو الگ حرف کا درجہ نہیں دیا جا سکتا بلکہ وہ ایک ہی حرف کی مختلف شکلیں ہیں۔ مثلاً نون غنہ نون کی شکل ہے اور 'ھ' اور 'ہ' ایک ہی حرف کی مختلف اشکال ہیں۔ ایک اور مثال الف ممدودہ (آ) اور الف مقصورہ (ا) کی ہے جو اردو تختی میں الگ ہیں مگر اردو کا ایک ہی حرف شمار ہوتے ہیں۔