اردو ویکیپیڈیا کے سب سے زیادہ ملاحظہ کردہ مضامین کی فہرست۔ مزید معلومات کے لیے ۔ ۔ ۔
انا لله و انا الیہ راجعون (عربی: إِنَّا لِلَّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ) قرآن میں سورۃ البقرہ کی آیت 156 کے ایک حصے سے لیا گیا ہے۔، کا مطلب ہے "ہم خدا کے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔" جب مسلمان کسی کی موت یا مصیبت کا سنتے ہیں تو یہ آیت پڑھتے ہیں۔ وہ اس آیت کو تعزیت کہنے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں اور مصیبت کے وقت صبر کا مطالبہ کرتے ہیں۔
طارق فتح پاکستانی نژاد کینیڈین مصنف، براڈکاسٹر اور بے دین لبرل کارکن تھے۔ طارق فتح نے مذہب اور ریاست کی علیحدگی ، شرعی قانون کی مخالفت ، اور اسلام کی ایک لبرل ترقی پسند شکل کی وکالت کی وکالت کی۔ انہوں نے خود کو "پاکستان میں پیدا ہونے والا ایک ہندوستانی" اور "اسلام میں پیدا ہونے والا پنجابی" کہا اور پاکستانی مذہبی اور سیاسی اسٹیبلشمنٹ کے سخت ناقد تھے۔ اس مقصد کے لئے طارق فتح نے ہندوستان کی تقسیم پر تنقید کی تھی۔چیسنگ اے میراج: دی ٹراگک الوژن آف ان اسلامک سٹیٹ (Chasing a Mirage: The Tragic Illusion of an Islamic State) ان کی مشہور تصنیف ہے۔
اسلامی جمہوریہ پاکستان جنوبی ایشیا کے شمال مغرب وسطی ایشیا اور مغربی ایشیا کے لیے دفاعی طور پر اہم حصے میں واقع ایک خود مختار اسلامی ملک ہے۔ یہ دنیا کا پانچواں سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے، جس کی آبادی تقریباً 242 ملین ہے اور دنیا کی دوسری سب سے بڑی مسلم آبادی والا ملک ہے۔ 881,913 مربع کلومیٹر (340,509 مربع میل) کے ساتھ یہ دنیا کا تینتیسواں بڑے رقبے والا ملک ہے۔ اس کے جنوب میں 1046 کلومیٹر (650 میل) کی ساحلی پٹی ہے جو بحیرہ عرب سے ملتی ہے۔پاکستان کے مشرق ميں بھارت، شمال مشرق ميں چین اور مغرب ميں افغانستان اور ايران واقع ہيں۔ پاکستان کو شمال میں ایک تنگ واخان راہداری تاجکستان سے جدا کرتی ہے جبکہ اس ملک کی سمندری سرحدی حدود اومان کے سمندری حدود سے بھی ملتی ہیں۔
عید الفطر ایک اہم مذہبی تہوار ہے جسے پوری دنیا میں بسنے والے مسلمان رمضان المبارک کا مہینہ ختم ہونے پر مناتے ہیں۔ عید کے دن مسلمانوں کو روزہ رکھنے سے منع کیا گیا ہے۔ مسلمان رمضان کے 29 یا 30 روزے رکھنے کے بعد یکم شوال کو عید مناتے ہیں۔ کسی بھی قمری ہجری مہینے کا آغاز مقامی مذہبی رہنماؤں کے چاند نظر آجانے کے فیصلے سے ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں عید مختلف دنوں میں منائی جاتی ہے۔ اس کے برعکس کچھ ممالک ایسے ہیں جو سعودی عرب کی پیروی کرتے ہیں۔ عید الفطر کے دن نماز عید (دو رکعت 6 زائد تکبیروں)کے ساتھ پڑھی جاتی ہے، جسے جامع مسجد یا کسی کھلے میدان یعنی عیدگاہ میں ادا کیا جاتا ہے۔ اس میں 6 زائد تکبیریں ہوتی ہیں (جن میں سے3 پہلی رکعت کے شروع میں ثنا کے بعد اور فاتحہ سے پہلے اور بقیہ 3 دوسری رکعت کے رکوع میں جانے سے پہلے ادا کی جاتی ہیں)۔ مسلمان کا عقیدہ ہے کہ اسلام میں انھیں حکم دیا گیا ہے کہ "رمضان کے آخری دن تک روزے رکھو۔ اور عید کی نماز سے پہلے صدقہ فطر ادا کرو"۔
ابو القاسم محمد بن عبد اللہ بن عبد المطلب (12 ربیع الاول عام الفیل / 8 جون 570ء یا 571ء – 12 ربیع الاول 10ھ / 8 جون 632ء) مسلمانوں کے آخری نبی ہیں۔ اہل اسلام کے نزدیک محمد تمام مذاہب کے پیشواؤں سے کامیاب ترین پیشوا تھے۔ آپ کی کنیت ابوالقاسم تھی۔ مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اللہ کی طرف سے انسانیت کی جانب بھیجے جانے والے انبیا اکرام کے سلسلے کے آخری نبی ہیں جن کو اللہ نے اپنے دین کی درست شکل انسانوں کی جانب آخری بار پہنچانے کیلئے دنیا میں بھیجا۔ انسائیکلوپیڈیا بریٹانیکا کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم دنیا کی تمام مذہبی شخصیات میں سب سے کامیاب شخصیت تھے۔ 570ء (بعض روایات میں 571ء) مکہ میں پیدا ہونے والے حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر قرآن کی پہلی آیت چالیس برس کی عمرمیں نازل ہوئی۔ ان کا وصال تریسٹھ (63) سال کی عمر میں 632ء میں مدینہ میں ہوا، مکہ اور مدینہ دونوں شہر آج کے سعودی عرب میں حجاز کا حصہ ہیں۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبد مناف کے والد کا انتقال ان کی دنیا میں آمد سے قریبا چھ ماہ قبل ہو گیا تھا اور جب ان کی عمر چھ سال تھی تو ان کی والدہ حضرت آمنہ بھی اس دنیا سے رحلت فرما گئیں۔ عربی زبان میں لفظ "محمد" کے معنی ہیں 'جس کی تعریف کی گئی'۔ یہ لفظ اپنی اصل حمد سے ماخوذ ہے جس کا مطلب ہے تعریف کرنا۔ یہ نام ان کے دادا حضرت عبدالمطلب نے رکھا تھا۔ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو رسول، خاتم النبیین، حضور اکرم، رحمت للعالمین اور آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے القابات سے بھی پکارا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ بھی آپ کے بہت نام و القاب ہیں۔ نبوت کے اظہار سے قبل حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنے چچا حضرت ابوطالب کے ساتھ تجارت میں ہاتھ بٹانا شروع کر دیا۔ اپنی سچائی، دیانت داری اور شفاف کردار کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم عرب قبائل میں صادق اور امین کے القاب سے پہچانے جانے لگے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اپنا کثیر وقت مکہ سے باہر واقع ایک غار میں جا کر عبادت میں صرف کرتے تھے اس غار کو غار حرا کہا جاتا ہے۔ یہاں پر 610ء میں ایک روز حضرت جبرائیل علیہ السلام (فرشتہ) ظاہر ہوئے اور محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو اللہ کا پیغام دیا۔ جبرائیل علیہ السلام نے اللہ کی جانب سے جو پہلا پیغام حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو پہنچایا وہ یہ ہے۔
ابوبکر صدیق عبد اللہ بن ابو قحافہ عثمان تیمی قرشی (573ء—634ء) اسلام کے پہلے خلیفہ راشد، عشرہ مبشرہ میں شامل، خاتم النبین محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے اولین جانشین، صحابی، خسر اور ہجرت مدینہ کے وقت رفیق سفر تھے۔ اہل سنت و الجماعت کے یہاں ابوبکر صدیق رَضی اللہُ تعالیٰ عنہُ انبیا اور رسولوں کے بعد انسانوں میں سب سے بہتر، صحابہ میں ایمان و زہد کے لحاظ سے سب سے برتر اور ام المومنین عائشہ بنت ابوبکر رَضی اللہُ تعالیٰ عنہا کے بعد پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے محبوب تر تھے۔ عموماً ان کے نام کے ساتھ صدیق کا لقب لگایا جاتا ہے جسے حضرت ابوبکر صدیق رَضی اللہُ تعالیٰ عنہُ کی تصدیق و تائید کی بنا پر پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے دیا تھا۔
ابوحفص عمر فاروق بن خطاب عدوی قرشی (586ء/590ء، مکہ - 6 نومبر 644ء، مدینہ) ابوبکر صدیق کے بعد مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ راشد، محمد مصطفی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے سسر اور تاریخ اسلام کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک ہیں۔ عمر بن خطاب عشرہ مبشرہ میں سے ہیں، ان کا شمار علما و زاہدین صحابہ میں ہوتا تھا۔ ابوبکر صدیق کی وفات کے بعد 23 اگست سنہ 634ء مطابق 22 جمادی الثانی سنہ 13ھ کو مسند خلافت سنبھالی۔ عمر بن خطاب ایک باعظمت، انصاف پسند اور عادل حکمران مشہور ہیں، ان کی عدالت میں مسلم و غیر مسلم دونوں کو یکساں انصاف ملا کرتا تھا، عمر بن خطاب کا یہ عدل و انصاف انتہائی مشہور ہوا اور ان کے لقب فاروق کی دیگر وجوہ تسمیہ میں ایک وجہ یہ بھی بنی۔ آپ رضی اللہ عنہ کا نسب نویں پشت میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے جا ملتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی نویں پشت میں کعب کے دو بیٹے ہیں مرہ اور عدی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم مرہ کی اولاد میں سے ہیں، جبکہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ عدی کی اولاد میں سے ہیں۔
سانحۂ کربلا یا واقعہ کربلا یا کربلا کی جنگ 10 محرم 61ھ (بمطابق 9 یا 10 اکتوبر، 680ء) کو، موجودہ عراق میں کربلا کے مقام پر پیش آیا۔ یہ جنگ نواسہ رسول حضرت امام حسین ابن علی، ان کے حامیوں اور رشتہ داروں کے ایک چھوٹے سے گروہ، حسین ابن علیؓ کے ساتھ 72 ساتھی، کچھ غلام، 22 اہل بیت کے جوان اور خاندان نبوی کی کچھ خواتین و بچے شامل تھے، اور اموی ظالم حکمران یزید اول کی ایک بڑی فوج کے مابین ہوئی۔جس کو حسین نے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔جس میں اموی خلیفہ یزید اول کی فوج نے پیغمبر اسلام محمد کے نواسے حسین ابن علی اور ان کے رفقا کو لڑائی میں شہید کیا، حرم حسین کے خیموں کو لوٹ لیا گیا اور بالآخر آگ لگا دی گئی۔ عمر بن سعد کی فوج نے کربلا کے صحرا میں مقتولین کی لاشیں چھوڑ دیں۔ بنی اسد کے لوگوں نے لاشوں کو تین دن بعد دفن کیا۔ واقعہ کربلا کے بعد، حسین ابن علی کی فوج سے وابستہ متعدد خواتین اور بچوں کو گرفتار کر کے قید کر دیا گیا، بازار اور ہجوم والے مقامات سے گزر کر ان کی توہین کی گئی اور انہیں یزید ابن معاویہ کے دربار شام بھیج دیا گیا تھا۔ جنگ میں شہادت کے بعد حضرت امام حسین کو سید الشہدا کے لقب سے پکارا جاتا ہے۔
اللہ کے ذاتی نام 'اللہ' کے علاوہ اللہ کے ننانوے صفاتی نام مشہور ہیں۔ انہیں کہا جاتا ہے۔ ان میں سے بیشتر قرآن میں موجود ہیں اگرچہ قرآن میں ننانوے کی تعداد مذکور نہیں مگر یہ ارشاد ہے کہ اللہ کو اچھے اچھے ناموں سے پکارا جائے۔ روایات میں بکثرت نیچے دیے گئے ننانوے صفاتی نام ملتے ہیں جن کے ساتھ ان کا اردو ترجمہ بھی درج کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبال (ولادت: 9 نومبر 1877ء – وفات: 21 اپریل 1938ء) بیسویں صدی کے ایک معروف شاعر، مصنف، قانون دان، سیاستدان اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔ اردو اور فارسی میں شاعری کرتے تھے اور یہی ان کی بنیادی وجہ شہرت ہے۔ شاعری میں بنیادی رجحان تصوف اور احیائے امت اسلام کی طرف تھا۔ "دا ریکنسٹرکشن آف ریلیجس تھاٹ ان اسلام" کے نام سے انگریزی میں ایک نثری کتاب بھی تحریر کی۔ علامہ اقبال کو دور جدید کا صوفی سمجھا جاتا ہے۔ بحیثیت سیاست دان ان کا سب سے نمایاں کارنامہ نظریۂ پاکستان کی تشکیل ہے، جو انہوں نے 1930ء میں الہ آباد میں مسلم لیگ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پیش کیا تھا۔ یہی نظریہ بعد میں پاکستان کے قیام کی بنیاد بنا۔ اسی وجہ سے علامہ اقبال کو پاکستان کا نظریاتی باپ سمجھا جاتا ہے۔ گو کہ انہوں نے اس نئے ملک کے قیام کو اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا لیکن انہیں پاکستان کے قومی شاعر کی حیثیت حاصل ہے۔
صنف (انگریزی: Genre؛ ( یا جو فرانسیسی زبان کے لفظ genre فرانسیسی تلفظ: [ʒɑ̃ʁ(ə]) سے ماخوذ ہے) سے مراد ادب یا فنون و تفریح کی دیگر صورتوں کی ’’قسم‘‘ یا ’’طرز‘‘ ہے، خواہ وہ تحریری، صوتی یا بصری صورت میں ہو۔ اس کی بنیاد انداز کے مخصوص معیارات پر ہوتی ہے۔ اصناف سماجی رسم و رواج کے تحت تشکیل پاتی ہیں اور وقت کے ساتھ ان میں تبدیلیاں رونما ہوتی رہتی ہیں، جن کے نتیجے میں بعض نئی اصناف جنم لیتی ہیں اور بعض پرانی اصناف متروک ہوجاتی ہیں۔ بسا اوقات، کسی کام میں متعدد اصناف کو بیک وقت اپناکر جدت پیدا کی جاتی ہے۔
آپریٹنگ سسٹم یا اشتغالی نظام کمپیوٹر نظام کا ایک سافٹ ويئری جُز ہے۔ یہ سافٹ ويئر کمپیوٹر کی سرگرمیوں کے انتظام و ہم آہنگی اورکمپیوٹری وسائل کی شراکت داری کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ یہ نظام، کمپیوٹر پر چلنے والی اطلاقی پروگرام کے لیے میزبان کے طور پر کام کرتا ہے۔ بطورِ میزبان، کمپیوٹر ہارڈویئر کی تفاصیل کی تضبیط اِس نظام کے مقاصد میں سے ایک ہے، جس کی وجہ سے اطلاقی پروگرام کو اِن تفاصیل کو قابو میں رکھنا نہیں پڑتا اور اطلاقیات کی تصنیف آسان ہوجاتی ہے۔ قریباً تمام کمپیوٹر بشمولِ لیپ ٹاپ، ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر، سپر کمپیوٹر اور حتٰی کہ جدید ویڈیو گیم کنسول (Video game consoles) بھی کسی قسم کی عملیاتی نظام اِستعمال کرتے ہیں۔
فلمی پوسٹر (انگریزی: Film poster) ایک ایسا پوسٹر ہے جس کا استعمال کسی فلم کو فروغ دینے اور اس کی تشہیر ہے۔ اس کا بنیادی مقصد پیسہ خرچ کرنے والے فلم بینوں کو سنیما گھر کا رخ کرنے کی دعوت دینا تاکہ فلم کو دیکھا جا سکے۔ کئی بار اسٹوڈیو ایک ہی فلم کے کئی پوسٹر شائع کرتے ہیں جو قد و قامت کے علاوہ متن اور تصویروں کے انتخاب میں مختلف ہوتے ہیں، تاکہ مختلف علاقائی اور بین الاقوامی بازاروں تک آسانی سے رسائی ہو۔ پوسٹروں میں اکثر کسی تصویر کے ساتھ کچھ متن شامل رہتا ہے۔ جدید پوسٹروں میں فلم کے اہم اداکاروں کی تصویریں ہوتی ہیں۔ 1980ء سے پہلے چھپی تصویر کے بجائے قلمی تصویروں کا چلن عام تھا۔ فلمی پوسٹر پر عمومًا فلم کا عنوان بڑے حروف میں چھپا ہوتا ہے اور اہم اداکاروں / ہدایت کار و فلم ساز وغیرہ کے نام شائع ہوتے ہیں۔ کئی بار کوئی پیام نما فقرہ بھی ہوتا ہے جو فلم کے موضوع یا اس کے کلیدی پیام کا آئینہ دار ہوتا ہے۔ فلم کے جاری ہونے سے پہلے ریلیز کی تاریخ اور اگر مقامی پوسٹر ہو تو سنیما گھروں کے نام بھی چھپتے ہیں۔
روزنامچہ یا ڈائری عمومًا تفکر، افکار اور معاملات کے تاریخ وار لکھنے کے لیے ہی استعمال میں آتی رہی ہے۔ لیکن دوسری شکل بندیوں میں بھی خصوصًا افسانوری یا واقعاتی نگارشات کے لکھنے میں آسانی سے ڈھل جاتی رہی ہے۔ اگر ڈائری میں لگاتار تسلسل نہیں ہوتا تو اس طرح واقعات میں پانی کی طرح گھل جانا ممکن نہیں ہوتا۔ اس طرح ہم دیکھا گیا ہے کہ باضابطگی سے ڈائری کا پختہ تعلق بنتا ہے۔ جیسے کسی واردات کا تعلق ایک گواہ ہی زندہ روپ میں پیش کر سکتا ہے، اس کا تفصیلی بیورا دے سکتا ہے، اسی طرح ڈائری کئی بار ہمیں زندہ بیورے سے روبرو کر دیتی ہے۔ درحقیقت جب بھی اس طرح کے واقعات کا تذکرہ ڈائری میں ہوتا ہیں، تو ڈائری کا لکھاری اور ڈائری دونوں گواہ بن جاتے ہیں۔
ڈمبو (انگریزی: Dumbo) ایک 1941 کی امریکی متحرک فنتاسی فلم ہے جو والٹ ڈزنی پروڈکشن نے تیار کی ہے اور آر کے او ریڈیو پکچرز کے ذریعہ ریلیز ہوئی ہے۔ چوتھی ڈزنی اینی میٹڈ فیچر فلم ، جو ہیلن آبرسن اور ہیرولڈ پرل کی لکھی گئی اسٹوری لائن پر مبنی ہے اور ہیلن ڈارنی کے ذریعہ ایک نیاپن کھلونا ("رول ایک کتاب") کے پروٹو ٹائپ کے لیے تیار کردہ ہے۔
ٹویٹر ایک سماجی ویب سائٹ ہے۔ یہ سماجی رابطے کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ اس کا آغاز 2001ء میں ہوا۔ دنیا بھر میں اس کے استعمال کرنے والوں کی تعداد 300000000 کے قریب ہے۔ اس جبالہ کے ذریعے آپ دوسرے لوگوں کو مختصر پیغا مات بھیج سکتے یا کسی اور کی طرف سے بھیجا گیا پیغام پڑھ سکتے ہیں۔ ان مختصر پیغامات کو ٹوئیٹس کہا جاتا ہے۔ اس موقع کے صارفین کو ایک سہولت ملتی ہے کہ وہ اپنے پروفائل میں وقتاً فوقتاً ایسے پیغامات بھیج سکیں (مختلف زبانوں میں، جن میں اردو بھی شامل ہے) جو 280 حروف کے اندر ہوں۔ یہ پیغامات موبائل کے ذریعے بھی بھیجے جا سکتے ہیں اور پڑھے بھی جا سکتے ہیں۔ اگر آپ کا بلاگ ہے، تو آپ اپنے ٹویٹر کھاتے میں اپنے بلاگ کا ربط شامل کر سکتے ہیں، جس سے یہ ہوگا کہ جب بھی آپ اپنے بلاگ پر کوئی پوسٹ کریں تو خودکار طور پر بلاگ پوسٹ کا عنوان اور پوسٹ کے چند ابتدائی جملے، بلاگ پوسٹ ربط کے ساتھ آپ کے ٹویٹر پروفائل پر شائع ہو جاتے ہیں۔ اسی طرح کسی فورم کے مخصوص زمرہ جات کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔ ٹویٹر کے استعمال کنندگان کسی بھی صارف کے پیغامات کو جنہیں ٹویٹس کہا جاتا ہے کی پیروی کر سکتے ہیں۔
شردھا کپور (پیدائش: 3 مارچ، 1987ء) ایک بھارتی اداکارہ اور گلوکارہ ہیں، جو ہندی فلموں میں کام کرتی ہیں۔ آپ ہندی فلموں میں ولن اور مزاحیہ کردار ادا کرنے والے اداکار شکتی کپور کی بیٹی ہیں۔ آپ نے اپنے فنی سفر کا آغاز فلم تین پتی (2010ء) میں ایک معمولی کردار سے کیا۔ آپ نے 2011ء میں فلم لو کا دا اینڈ سے آغاز بطور مرکزی اداکارہ اپنے فنی سفر کا آغاز کیا۔
جاوا سکرپٹ (انگریزی: JavaScript) ایک کمپیوٹر پروگرامنگ زبان ہے جس کا زیادہ تر استعمال ویب براؤزرز میں ہوتا ہے جہاں کلائنٹ سائڈ سکرپٹس کا یوزر انٹرفیس سے انٹریکٹ ہوتا ہے یعنی ایچ ٹی ایم ایل صفحات میں سادہ پروگرامنگ کی جاسکتی ہے اور اس کے ذریعہ ایچ ٹی ایم ایل صفحات مزید پرکشش بنائے جاتے ہیں، تاہم اس کا استعمال سرور سائڈ پروگرامنگ، گیم ڈویلپمنٹ، ڈیسک ٹاپ اور موبائل اطلاقیے کی تخلیق میں بھی ہوتا ہے
پروگرام یا برنامہ (program / programme) کی جاتی ہے۔ بنیادی طور پر پروگرام سے مراد کسی بھی کام یا ہدایات کو ترتیب سے جاری کرنے کی ہوتی ہے۔ کمپیوٹر پروگرام (computer program) ایک ایسے پروگرام یا برنامہ کو کہا جاتا ہے جو کمپیوٹر کو کام کرنے کے لیے ہدایات کی شکل میں فراہم کیا جاتا ہے۔ یہ ہدایات ایک ترتیب وار شکل میں ہوتی ہیں جن پر یکے بعد دیگرے عمل پیرا ہوکر ایک کمپیوٹر وہ کام انجام دیتا ہے جو اس سے مطلوب ہو، اسی مرحلہ بہ مرحلہ خصوصیات کی وجہ سے کمپیوٹر پروگرام کو ایک الخوارزمیہ (algorithm) بھی تصور کیا جاسکتا ہے۔
پریزن بریک ایک امریکی ٹیلی ویژن کا سیریل ڈرامہ ہے جس کو پال شیچنگ فار فاکس نے تخلیق کیا ہے۔ یہ سلسلہ دو بھائی لنکن بروز ( ڈومینک پورسل ) اور مائیکل سکوفیلڈ ( وینٹ ورٹ ملر ) کے گرد گھومتا ہے۔ بروز کو اس جرم کے لیے موت کی سزا سنائی گئی ہے جس کا انہوں نے کوئی اعتراف نہیں کیا تھا اور اسکافیلڈ نے اپنے بھائی کو جیل سے فرار ہونے اور اس کا نام صاف کرنے میں مدد کے لیے ایک وسیع منصوبہ تیار کیا ہے۔ اصل ٹیلی ویژن اور 20 ویں صدی کے فاکس ٹیلی ویژن کے ساتھ مل کر ، یہ سلسلہ ایڈیلسٹین پارائوس پروڈکشن نے تیار کیا تھا۔ تخلیق کار پال شیئرنگ کے ساتھ ، سیریز میٹ اولمسٹڈ ، کیون ہکس ، مارٹی ایڈیلسٹین ، ڈان پیرائوس ، نیل ایچ مورٹز اور بریٹ رتنر نے تیار کی ہے جو پائلٹ واقعہ کی ہدایت کاری کرتی ہے۔ سیریز کی تھیم میوزک ، جو رامین جاوادی نے ترتیب دی تھی ، کو 2006 میں پرائم ٹائم ایمی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ پریزن بریک اصل فلم ، ایڈیلسٹین / پیرائوس پروڈکشن اور 20 ویں صدی کے فاکس ٹیلی ویژن کے درمیان مشترکہ پروڈکشن ہے اور 20 ویں ٹیلی ویژن کے ذریعہ سنڈیکیٹ ہے۔
نعمان ابن ثابت بن زوطا بن مرزبان (پیدائش: 5 ستمبر 699ء– وفات: 14 جون 767ء) (فارسی: ابوحنیفه،عربی: نعمان بن ثابت بن زوطا بن مرزبان)، عام طور پر آپکو امام ابو حنیفہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ آپ سنی حنفی فقہ (اسلامی فقہ) کے بانی تھے۔ آپ ایک تابعی، مسلمان عالم دین، مجتہد، فقیہ اور اسلامی قانون کے اولین تدوین کرنے والوں میں شامل تھے۔ آپ کے ماننے والوں کو حنفی کہا جاتا ہے۔ زیدی شیعہ مسلمانوں کی طرف سے بھی آ پ کو ایک معروف اسلامی عالم دین اور شخصیت تصور کیا جا تا ہے۔ انہیں عام طور پر "امام اعظم" کہا جاتا ہے۔
باغی 3 ، سال 2020 میں آنے والی بھارتی ایکشن ڈراما فلم ہے جس کی ہدایت کاری احمد خان کر رہے ہیں۔ نادیڈ والا گرانڈسن انٹرٹینمنٹ کے بینر تلے ساجد ناڈیاڈ والا پروڈیوس کر رہے ہٰیں اور فاکس اسٹار اسٹوڈیوز فلم کے تقسیم کنندگان ہیں۔ یہ بالی وڈ کی فلم باٖغی (2016) اور باغی 2 (2018) کا سیکوئیل ہے۔ باغی 3 میں شامل اداکاروں میں رتیش دیش مکھ ، ٹائیگر شروف، شردھا کپور اور انکیتا لوکھنڈے مرکزی کردار ادا کررہی ہیں ۔ یہ 2012 کی تمل فلم ویٹائی اور تیلگو فلم تھڑکا کا آفیشل ری میک ہے۔ تمل فلم میں مرکزی کردار آریا، آر مادھون، امالا پال اور سمیرا ریڈی، جبکہ تیلگو فلم میں ناگا چیتنیا، سنیل، تمنا بھاٹیہ اور اینڈریا جرمیاہ نے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔ اسوتوش رانا تمل اور تیلگو فلموں کی طرح اس ہندی ورژن میں بھی اپنا کردار اداکر رہے ہیں۔فلم میں شردھا کپور ائیر ہوسٹس کا کردار ادا کررہی ہیں۔
بگ فٹ (انگریزی: Bigfoot) ایک بندر نما مخلوق ہے جو شمالی امریکا کے جنگلات میں پائے جاتے ہیں ۔اس کے علاوہ پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع دادو کے تفریحی مقام گورک ھل جوکھیرتر کے پہاڑی سلسلے میں واقع ہے وہاں کے مقامی لوگوں کے مطابق یہ انسان نما جانور ان پہاڑی سلسلوں میں کئ دفعہ دیکھا گیا ہے۔ پاکستان کے شمالی علاقاجات کے جنگلات میں بھی پایا جاتا ہے جسے مقامی لوگ برمانڑوں کے نام سے پکارتے ہیں۔ یہ اکثر رات کے وقت نکلتا ہے۔ اور بہت زیادہ پھرتیلا ھوتا ھے۔ اس سے کسی انسان کو جانی نقصان کا باعث نہیں بنا مگر یہ انسانوں ڈراتا ضرور ہے۔
عظیم دہشت (روسی: Большой террор) جس کو ییژوف راج (روسی: ежовщина، یژووشچینا) بھی کہا جاتا ہے، سوویت یونین میں سن 1937–38 میں جوزف سٹالن کی طرف سے چلایا سیاسی دہشت اور قتلوں کا ایک دور تھا۔ اس میں سٹالن نے پورے سوویت سماج میں بہت سارے کمیونسٹ پارٹی لیڈروں ، سرکاری نوکروں، کسانوں، سرخ فوج کے اہل کاروں اور کئی لوگوں کو پھڑ کر مروا دیا تھا۔ اکثر اس پر تے غدار ہونے یا گڑبڑی کرنے کا الزام لگایا جاتا تھا۔ ساتھ ہی ساتھ پورے سوویت یونین میں عام شہریوں پر زبردست پولیس کی نگرانی ، ہلکہ شک پر بھی لوگوں کو جیل ، عام شہریوں کو ایک - دوسرے پر نظر رکھنے کے لئے اکسانے اور من مانے ڈھنگ سے لوگوں کو مارنے جیسی کاریاوائیوں بھی چلتی رہیں ۔ اس زمانے میں سوویت خفیہ پولیس کا سربراہ نکولائی ییژوف ( Никола́й Ежо́в ، Nikolai Yezhov) ، تھا ، اسلئے اس وقت کو بعد کے سوویت اور روسی تاریخ دان ییژوف راج کے نام نال بھی جانتے ہیں ۔
ویکی انواع (انگریزی: Wikispecies) ایک ویکی پر مبنی منصوبہ ہے جس کو ویکیمیڈیا فاؤنڈیشن کی تائید حاصل ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ ایک جامع آزاد مواد کا کیٹلاگ تمام انواع حیات پر بنایا جائے؛ یہ عوام الناس کی بجائے منصوبہ سائنسدانوں پر مرکوز ہے۔ جمی ویلز نے کہا کہ صارفین کو اپنی ڈگریوں کو فیکس کرنے کی ضرورت نہیں ہے، مگر ارسال کردہ مواد کو تکنیکی حاضرین کی تائید حاصل ہونا چاہیے۔ ویکی انواع گنو آزاد مسوداتی اجازت نامہ اور کریئیٹیو کامنز اجازت نامہ کے تحت موجود ہے۔
مارلن برانڈو ہالی وڈ کے مشہور اداکار۔ جنہوں نے ’ گاڈ فادر‘ اور ’ آن دی واٹرفرنٹ‘ میں یاد گار کردار کیے۔ برانڈو نے فلموں میں ادا کاری کا آغاز سن انیس سو پچاس میں ’دی مین‘ سے کیا۔ اس فلم میں انہوں نے ایک چھبیس سالہ مفلوج مریض کا کردار ادا کیا تھا اور کہا جاتا ہے کہ اس کردار کے لیے اپنے آپ کو تیار کرنے کے لیے انہوں نے ایک ماہ تک ایک ہسپتال میں بستر پر گزارہ۔’ اے سٹریٹ کار نیمڈ ڈیزائر‘ میں ووئن لی کے مقابل سٹینلے کوالسکی کے کردار کے لیے وہ یکے بعد دیگرے چار مرتبہ آسکر ایوارڈ کے لیے بہترین اداکار نامزد ہوئے۔ لیکن انہیں پہلا آسکر ایوارڈ سن انیس سو چون میں بننے والی فلم ’ آن دی واٹر فرنٹ‘ میں ایک باکسر کا کردار ادا کرنے پر ملا۔ سن انیس سو تریپن میں بنائی جانے والی ’دی وائلڈ ون‘ بھی تھی جس میں برانڈو نے بدمعاشوں کے سرغنہ کا کردار کیا تھا۔ لیکن سن انیس سو بہتر میں بننے والی کلاسک فلم ’دی گاڈ فادر‘ میں مافیا کے سرغنہ ڈان کار لیانے کے کردار نے ان کی شہرت کو آسمانوں تک پہنچا دیا۔ لاس اینجلس میں انتقال ہوا۔
انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن ایئرپورٹ کوڈ
انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن ایئرپورٹ کوڈ یا بین الاقوامی ہوائی نقل و حمل ایسوسی ایشن ہوائی اڈا رمز (International Air Transport Association airport code) جسے عام طور پر آیاٹا ایئرپورٹ کوڈ (IATA airport code) اور (IATA location identifier, IATA station code) بھی کہا جاتا ہے ، دنیا بھر کے ہوائی اڈوں کے لیے ایک تین حرفی رمز ہے جسے انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آیاٹا) تفویض کرتا ہے۔
جنگ احد 17 شوال 3ھ (23 مارچ 625ء) میں مسلمانوں اور مشرکینِ مکہ کے درمیان احد کے پہاڑ کے دامن میں ہوئی۔ مشرکین کے لشکر کی قیادت ابوسفیان کے پاس تھی اور اس نے 3000 سے زائد افراد کے ساتھ مسلمانوں پر حملہ کی ٹھانی تھی جس کی باقاعدہ تیاری کی گئی تھی۔ مسلمانوں کی قیادت حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے کی۔ اس جنگ کے نتیجہ کو کسی کی فتح یا شکست نہیں کہا جا سکتا کیونکہ دونوں طرف شدید نقصان ہوا اور کبھی مسلمان غالب آئے اور کبھی مشرکین لیکن آخر میں مشرکین کا لشکر لڑائی ترک کر کے مکہ واپس چلا گیا۔
خاموش فلم سے مراد ایسی فلم ہے جس میں مناظر کے ساتھ ریکارڈ شدہ آواز، بالخصوص بولا جانے والا کوئی مکالمہ شامل نہ ہو۔ خاموش فلموں میں مکالمے پیش کرنے کے لیے خاموش تاثرات، اشارے اور ٹائٹل کارڈ استعمال کیے جاتے ہیں۔ متحرک تصاویر کے ساتھ آوازیں ریکارڈ کرنے کا تصور اگرچہ فلم جتنا قدیم ہی ہے، لیکن تکنیکی مشکلات کے باعث متحرک تصاویر کے ساتھ ہم آہنگ مکالمے 1920 کی دہائی کے اواخر ہی میں ممکن ہو سکے، جب آڈیو ایمپلی فائر ٹیوب اور وائٹافون سسٹم سامنے آئے۔ (اسی لیے خاموش فلم کی اصطلاح نئی ہے، چوں کہ اسے ماضی کی فلموں سے ممتاز کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ 1920 کی دہائی کے اواخر سے پہلے فلموں کے ساتھ ’’خاموش‘‘ کا سابقہ لگانا غیر ضروری ہوتا تھا۔) 1927 میں نمائش کے لیے پیش ہونے والی فلم دا جاز سنگر ایسی پہلی فلم تھی جس میں متحرک مناظر کے ساتھ ہم آہنگ مکالمے اور آوازیں بھی شامل تھیں۔ چناں چہ ایسی فلموں کو ’’ٹالکیز‘‘ (بولنے والی) فلمیں کہا جانے لگا۔ جلد ہی یہ فلمیں مقبول اور عام ہوتی چلی گئیں۔ صرف ایک دہائی کے عرصے میں، خاموش فلموں کی وسیع صنعت اپنے انجام کو پہنچ گئی اور آوازوں کا زمانہ شروع ہو گیا۔
انتقام (انگریزی: Revenge) کی تعریف یہ ہے کہ وہ ایسا عمل ہے جس میں کہ کسی شخص یا گروہ کے خلاف نقصان دہ کار روائی کی جائے جو کسی شکایت کے جواب ہوتی ہے، بھلے وہ حقیقی ہو یا مفروضہ ہو۔ فرانسیس بیکن نے انتقام کی تعریف یوں کی ہے کہ وہ ایک طرح کا "جنگلی انصاف" ہے جو قانون کی توہین کرتا ہے اور قانون کو خارج از دفتر کرتا ہے۔" قدیم نظام عدل یا حسبہ انصاف اکثر رسمی اور نفیس نظام انضاف سے مختلف ہے، جیسے کہ مقسومہ انصاف اور عدل الہی۔
فارسی ویکیپیڈیا آن لائن دائرۃ المعارف ویکیپیڈیا کا فارسی نسخہ ہے۔ اس کا آغاز دسمبر 2003ء میں ہوا تھا۔ فارسی ویکیپیڈیا نے 1000 مضامین کا سنگ میل 16 دسمبر 2004ء میں عبور کیا اور 10 جولائی 2016ء کو 200,000 مضامین مکمل کیے۔ روزبہ پورنادر فارسی ویکیپیدیا پروجیکٹ کے پہلے منتظم، ڈویلپر اور مامور اداری ہیں۔
قرآن، قرآن مجید یا قرآن شریف (عربی: القرآن الكريم) دین اسلام کی مقدس و مرکزی کتاب ہے جس کے متعلق اسلام کے پیروکاروں کا اعتقاد ہے کہ وہ کلام الہی ہے اور اسی بنا پر یہ انتہائی محترم و قابل عظمت کتاب ہے۔ اسے پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر وحی کے ذریعے اتارا گیا۔ یہ وحی اللہ تعالیٰ کے مقرب فرشتے حضرت جبرائیل علیہ السلام لاتے تھے جیسے جیسے قرآن مجید کی آیات حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ہوتیں آپ صلی علیہ وآلہ وسلم اسے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو سنا اور ان آیات کے مطالب و معانی سمجھا دیتے۔ کچھ صحابہ کرام تو ان آیات کو وہیں یاد کر لیتے اور کچھ لکھ کر محفوظ کر لیتے۔ مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ قرآن ہر قسم کی تحریف سے پاک سے محفوظ ہے، قرآن میں آج تک کوئی کمی بیشی نہیں ہو سکی اور اسے دنیا کی واحد محفوظ کتاب ہونے کی حیثیت حاصل ہے، جس کا حقیقی مفہوم تبدیل نہیں ہو سکا اور تمام دنیا میں کروڑوں کی تعداد میں چھپنے کے باوجود اس کا متن ایک جیسا ہے اور اس کی تلاوت عبادت ہے۔ نیز صحف ابراہیم، زبور اور تورات و انجیل کے بعد آسمانی کتابوں میں یہ سب سے آخری کتاب ہے اور سابقہ آسمانی کتابوں کی تصدیق کرنے والی ہے اب اس کے بعد کوئی آسمانی کتاب نازل نہیں ہوگی۔ قرآن کی فصاحت و بلاغت کے پیش نظر اسے لغوی و مذہبی لحاظ سے تمام عربی کتابوں میں اعلیٰ ترین مقام دیا گیا ہے۔ نیز عربی زبان و ادب اور اس کے نحوی و صرفی قواعد کی وحدت و ارتقا میں بھی قرآن کا خاصا اہم کردار دکھائی دیتا ہے۔ چنانچہ قرآن کے وضع کردہ عربی زبان کے قواعد بلند پایہ عرب محققین اور علمائے لغت مثلاً سیبویہ، ابو الاسود الدؤلی اور خلیل بن احمد فراہیدی وغیرہ کے یہاں بنیادی ماخذ سمجھے گئے ہیں۔
رستم محمد ابراہیم بیگف ((آذربائیجانی: Rüstəm İbrahimbəyov); روسی: Рустам Ибрагимбеков; پیدائش 5 فروری 1939) ایک سوتی، آذربائیجانی منظر نویس، ڈراما نویس اور پیش کار، جو آذربائیجان اور سابقہ ملک سوویت اتحاد سے باہر بھی جانا جاتا ہے۔ رستم ابراہیم آذربائیجان سینماٹوگرافر یونین اور ایبریئس تھیٹر کے صدر ہیں۔
نجم الدولہ، دبیر الملک، مرزا نوشہ اسد اللہ خان غالب بہادر نظام جنگ (1797ء- 1869ء) اردو زبان کے سب سے بڑے شاعروں میں ایک سمجھے جاتے ہیں۔ یہ تسلیم شدہ بات ہے کہ 19 ویں صدی غالب کی صدی ہے۔ جبکہ 18 ویں میر تقی میر کی تھی اور 20 ویں علامہ اقبال کی۔ غالب کی عظمت کا راز صرف ان کی شاعری کے حسن اور بیان کی خوبی ہی میں نہیں ہے۔ ان کا اصل کمال یہ ہے کہ وہ زندگی کے حقائق اور انسانی نفسیات کو گہرائی میں جا کر سمجھتے تھے اور بڑی سادگی سے عام لوگوں کے لیے بیان کر دیتے تھے۔ غالب جس پر آشوب دور میں پیدا ہوئے اس میں انہوں نے مسلمانوں کی ایک عظیم سلطنت کو برباد ہوتے ہوئے اور باہر سے آئی ہوئی انگریز قوم کو ملک کے اقتدار پر چھاتے ہوئے دیکھا۔ غالباً یہی وہ پس منظر ہے جس نے ان کی نظر میں گہرائی اور فکر میں وسعت پیدا کی۔
صی گلی امریکی بعید نما پر دکھائے جانے والا بچوں کا پروگرامنگ ہے جو پتلی تماشا، مختصر فلم، حراک، مزاح اور تمدنی حوالوں کا تولیف ہے۔ یہ امریکی عوامی بعید نما پر 1969ء سے پیش کیا جا رہا ہے اور بچوں میں خاصا مقبول رہا ہے۔ یہ پروگرامنگ تعلیم مقاصد کے علاوہ بچوں کے ذہنوں کو ایک خاص آہنگ پر ڈالنے میں کامیاب ثابت ہوا ہے۔
حسین بن علی بن ابی طالب ( عربی: ٱلْحُسَيْن ٱبْن عَلِيّ 10 جنوری 623 - 10 اکتوبر 680) محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے نواسے اور علی ابن ابی طالب اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی فاطمہ زہرا کے بیٹے تھے۔ وہ اسلام میں ایک اہم شخصیت ہیں کیوںکہ وہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ( اہل بیت ) اور اہل کسا کے علاوہ تیسرے شیعہ امام بھی ہیں۔
طاعون (پلیگ plague) ایک عدوی امراض ہے جو ایک امعائیہ (enterobacteria) جراثیم، یرسنیہ طاعونی (Yersinia pestis) کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ گو کہ اس کے انسان میں نمودار ہونے کے واقعات دیگر متعدی بیماریوں کی نسبت کم ہوتے ہیں اور اس کا علاج بھی ممکن ہے لیکن اس کے باوجود یہ متعدی بیماریوں میں انتہائی خطرناک شمار کی جانے والی ایک بیماری ہے، کیونکہ علاج میں کوتاہی سے اس کی شرح اموات 50 تا 90 فیصد ہوتی ہے ۔ یرسنیہ طاعونی ایک گرام منفی عصیہ (bacillus) قسم کا جراثیم ہوتا ہے یعنی خرد بینی مشاہدے پر اس کی شکل سلاخ یا عصا نما نظر آتی ہے۔ یہ جرثومہ (bacteria) اصل میں خون نوش (hematophage) طفیلیات کے ذریعہ سے انسان میں داخل ہوتا ہے، ان خون نوش کیڑوں (طفیلیات) میں سب سے زیادہ ملوث پایا گیا کیڑا ایک طفیلی ہے جو پسو (flea) کہلاتا ہے۔ جبکہ اس خون نوش کیڑے میں طاعون کا جراثیم اس وقت داخل ہوتا ہے کہ جب یہ اپنی غذا کے طور پر کسی ایسے جوندگان (rodent) مثلا چوہے کا خون چوس رہا ہوتا ہے جو پہلے سے طاعون کے مرض میں مبتلا ہو اور اس چوہے کے جسم میں یرسنیہ طاعونی جرثومہ موجود ہو، اس طرح طاعون کے جراثیم اس چوہے سے پسو کے جسم میں داخل ہوجاتے ہیں اور جب یہ پسو انسان کو کاٹتا ہے یا خون چوستا ہے تو وہ طاعون کے جراثیم انسان میں منتقل کر دیتا ہے۔ اس کے علاوہ بعض اوقات یہ بیماری بغیر پسوؤں کے ملوث ہوئے بھی انسان میں داخل ہو سکتی ہے جیسے ہوا میں بکھرے ہوئے ایسے قطرات جن میں جراثیم موجود ہوں اور وہ سانس کے راستے انسان میں داخل ہو جائیں، بعض اوقات یہ جوندگان کے ساتھ براہ راست تعلق (جیسے ان کی کسی نسیج یعنی گوشت وغیرہ کا انسان کے جسم میں داخل ہوجانا) سے بھی انسان میں منتقل جاتی ہے یا پھر کسی ایسے جوندگان (چوہے) کا انسان کو کاٹ لینا جس میں طاعونی جراثیم موجود ہوں۔
صحیح بخاری کا اصل نام «الجامع المسند الصحیح المختصر من امور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وسننہ و ایامہ» ہے جو «صحیح البخاری» کے نام سے مشہور ہے، یہ اہل سنت وجماعت کے مسلمانوں کی سب سے مشہور حدیث کی کتاب ہے، اس کو امام محمد بن اسماعیل بخاری نے سولہ سال کی مدت میں بڑی جانفشانی اور محنت کے ساتھ تدوین کیا ہے، اس کتاب کو انھوں نے چھ لاکھ احادیث سے منتخب کر کے جمع کیا ہے۔ اہل سنت کے یہاں اس کتاب کو ایک خاص مرتبہ و حیثیت حاصل ہے اور ان کی حدیث میں چھ امہات الکتب (صحاح ستہ) میں اول مقام حاصل ہے، خالص صحیح احادیث میں لکھی جانی والی پہلی کتاب شمار ہوتی ہے، اسی طرح اہل سنت میں قرآن مجید کے بعد سب سے صحیح کتاب مانی جاتی ہے۔ اسی طرح صحیح بخاری کا شمار کتب الجوامع میں بھی ہوتا ہے، یعنی ایسی کتاب جو اپنے فن حدیث میں تمام ابواب عقائد، احکام، تفسیر، تاریخ، زہد اور آداب وغیرہ پر مشتمل اور جامع ہو۔
وزن کی متروک اکائیاں (پاکستان)
وزن ناپنے کی پاکستان میں استعمال ہونے والی اکائیاں، جو اب متروک ہو چکی ہیں۔ ان اکائیوں اور ان کے اعشاریہ نظام میں برابر کا جدول دیا ہے۔پاکستان میں ناپ تول کا اعشاری نظام یکم جولائی 1974ء کو نافذ کیا گیا۔ پاکستان کے علاوہ ان اوزان کا استعمال برصغیر میں بھی ہوتا تھا اور اردو کتب میں ان کا ذکر ملتا ہے۔
اللہ عربی زبان میں خالق کے لیے استعمال ہونے والا لفظ ہے۔، خالق تخلیق کرنے والے کو کہا جاتا ہے اور فارسی اور اردو زبانوں میں اللہ کے لیے خدا اور پروردگار کے الفاظ بھی ادا کیے جاتے ہیں۔ کھوار زبان میں اللہ کے لیے خدای کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔ اللہ کا لفظ انگریزی زبان کے لفظ God کا عربی متبادل ہے۔ یہ لفظ مسلمانوں کی زبانوں تک محدود نہیں بلکہ مشرق وسطی اور دیگر اسلامی ممالک میں رہنے والے مسیحی، یہودی اور بعض اوقات دیگر مذاہب کے ماننے والے بھی خدا واحد کے لیے اللہ کا لفظ ہی استعمال کرتے ہیں اور بائبل کے عربی تراجم میں God کے لیے اللہ کا لفظ ہی استعمال کیا جاتا ہے
مہند(انگریزی: Mahand)صوبہ پنجاب پاکستان ضلع بہاولپور کی ایک یونین کونسل اور قصبہ ہے۔ مہند ایک راجپوت گوت بھی ہے یہ بہاولپور اور چولستان میں ملتے ہیں اس کے علاوہ ضلع حافظ آباد اور حافظ آباد شہر میں پاے جاتے ہیں یہ حافظ آباد کے قدیم ترین آباد کار ہیں اور ان کی پہچان مہند راجپوت سے ہے اور ان کا ماخذ چولستان ہے محمد ارشد مہند ایڈووکیٹ مہند قبیلہ کے نمایاں فرد ہیں
پیغمبر اسلام جب نماز پڑھتے تو تکبیر تحریمہ، رکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد کندھوں یا کانوں تک اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے تھے۔ اسے عرف عام میں رفع الیدین کہتے ہیں۔ رفع یدین مالکی (صرف کچھ)، شافعی، حنبلی، ظاہری اور اہل حدیث/سلفی مکاتب فکر میں رائج ہے۔ اور جعفریہ مکتب فکر میں بھی کچھ تبدیلی کے ساتھ کیا جاتا ہے۔
امیر معاویہ یا معاویہ اول (عربی: معاوية بن أبي سفيان، 597ء، 603ء یا 605ء – اپریل 680ء) [[|اموی حکومت|اموی خلافت]] کے بانی تھے اور 661ء سے اپنی وفات 680ء تک خلیفہ رہے۔ وہ نبی محمد بن عبد اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے 30 سال بعد خلیفہ بن گئے، ان سے قبل خلفائے راشدین اور حسن ابن علی خلیفہ رہے۔ اگرچہ ان کے دور میں انفاص و تقوی کو دور خلفائے راشدین کے مقابلے میں کمتر سمجھا جاتا ہے، لیکن نمو پزیر اسلام میں امیر معاویہ پہلے مسلمان خلیفہ ہیں جن کا نام سرکاری دستاویزات، سکوں اور کتبوں پر کندہ ہوا۔ امیر معاویہ کاتبین وحی میں سے تھے۔
اردو زبان میں سینتیس حروفِ تہجی اور سینتالیس آوازیں ہیں جن میں سے بیشتر عربی سے لیے گئے ہیں اور دیگر انہی کی مختلف شکلیں ہیں۔ کچھ حروف کئی طریقوں سے استعمال ہوتے ہیں اور کچھ مخلوط حروف بھی استعمال ہوتے ہیں جو دو حروف سے مل کر بنتے ہیں۔ بعض لوگ 'ء' کو الگ حرف نہیں مانتے مگر پرانی اردو کتب اور لغات میں اسے الگ حرف کے طور پر لکھا جاتا ہے۔ مختلف الفاظ میں یہ الگ حرف کے طور پر ہی استعمال ہوتا ہے مثلاً 'دائرہ'۔ یہ بات مدِنظر رکھنا ضروری ہے کہ اردو تختی اور اردو حروف دو مختلف چیزیں ہیں کیونکہ اردو تختی میں اردو حروفِ تہجی کی کئی اشکال ہو سکتی ہیں جن کو الگ حرف کا درجہ نہیں دیا جا سکتا بلکہ وہ ایک ہی حرف کی مختلف شکلیں ہیں۔ مثلاً نون غنہ نون کی شکل ہے اور 'ھ' اور 'ہ' ایک ہی حرف کی مختلف اشکال ہیں۔ ایک اور مثال الف ممدودہ (آ) اور الف مقصورہ (ا) کی ہے جو اردو تختی میں الگ ہیں مگر اردو کا ایک ہی حرف شمار ہوتے ہیں۔
اردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریات
اردو کی ابتدا و آغاز کے بارے میں کئی مختلف نظریات ملتے ہیں یہ نظریات آپس میں اس حد تک متضاد ہیں کہ انسان چکرا کر رہ جاتا ہے۔ ان مشہور نظریات میں ایک بات مشترک ہے کہ ان میں اردو کی ابتدا کی بنیاد برصغیر پاک و ہند میں مسلمان فاتحین کی آمد پر رکھی گئی ہے۔ اور بنیادی استدلال یہ ہے کہ اردو زبان کا آغاز مسلمان فاتحین کی ہند میں آمد اور مقامی لوگوں سے میل جول اور مقامی زبان پر اثرات و تاثر سے ہوا۔ اور ایک نئی زبان معرض وجود میں آئی جو بعد میں اردو کہلائی۔ کچھ ماہرین لسانیات نے اردو کی ابتدا کا سراغ قدیم آریاؤں کے زمانے میں لگانے کی کوشش کی ہے۔ بہر طور اردو زبان کی ابتدا کے بارے میں کوئی حتمی بات کہنا مشکل ہے۔ اردو زبان کے محققین اگرچہ اس بات پر متفق ہیں کہ اردو کی ابتدا مسلمانوں کی آمد کے بعد ہوئی لیکن مقام اور نوعیت کے تعین اور نتائج کے استخراج میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ اس انداز سے اگر اردو کے متعلق نظریات کو دیکھا جائے تو وہ نمایاں طور پر چار مختلف نظریات کی شکل میں ہمارے سامنے آتے ہیں۔
اسماعیل علیہ السلام اللہ کے نبی، ابراہیم علیہ السلام کے بڑے صاحبزادے تھے۔ قرآن نے انہیں صادق الوعد کا لقب دیاحضرت ہاجرہ کے بطن سے پیدا ہوئے۔ بچے ہی تھے کہ ابراہیم علیہ السلام ان کو ان کی والدہ ہاجرہ کو اس بنجر اور ویران علاقے میں چھوڑ آئے جو اب مکہ معظمہ کے نام سے مشہور ہے۔ اور عالم اسلام کا قبلہ ہے۔ ایک دن ابراہیم علیہ السلام نے اسماعیل علیہ السلام سے فرمایا کہ میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ تمہیں ذبح کر رہا ہوں۔ اب تم بتاؤ کہ تمہاری کیا رائے ہے؟ اسماعیل علیہ السلام نے فرمایا کہ آپ مجھے ثابت قدیم پائیں گے۔ جب ابراہیم علیہ السلام نے اسماعیل علیہ السلام کو منہ کے بل ذبح کرنے لیے لٹایا تو خدا کی طرف سے آواز آئی۔ اے ابراہیم!
جماع کا لفظ عربی اساس جمع سے اخذ کیا جاتا ہے اور اس کے معنی جمع ہو جانا یا باہم ملنا کے ہوتے ہیں جبکہ اس باھم ملنے سے عمومی طور پر مراد جنسی طور پر ملنے کی ہوتی ہے۔، اسی مفہوم کو عام طور پر جنسی روابط، مباشرت، ہم بستری وغیرہ کے ناموں سے بھی اختیار کیا جاتا ہے لیکن چونکہ یہ الفاظ نسبتاً سخت و معیوب ہیں لہذا طبی و دیگر ویکیپیڈیا کے مضامین میں جماع کی اصطلاح کو منتخب کیا گیا ہے جس کو انگریزی میں sexual intercourse اور طب میں coitus یا پھر copulation بھی کہا جاتا ہے۔ اور طبی تعریف کی رو سے مؤنث و مذکر کے مابین ایسا رابطہ کے جس میں مذکر کے جسم سے منی (sperm) کا انتقال، مؤنث کے جسم کی جانب واقع ہو جماع کہلایا جاتا ہے۔ جماع کے برعکس، جنس (sex) ایک ایسا لفظ ہے جو متعدد استعمالات رکھتا ہے؛ طب میں عام طور پر جنس سے مراد مؤنث یا مذکر صنف کی لی جاتی ہے۔ جبکہ جنس کا لفظ، بلا تفریقِ جنسِ مؤنث و مذکر، دو (یا دو سے زائد) افراد کے درمیان اس قسم کے کسی بھی رابطے یا تعلق ظاہر کرتا ہے جس میں دونوں یا کسی ایک کے تولیدی اعضا کو تحریک ملے